جیسنڈا آرڈرن کو فون کرنے والوں نے بہاولپور میں تعزیت نہیں کی


ہمارے ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے بارے خصوصی حساسیت رکھنے والے حلقوں کو گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ کی بہت فکر ستا رہی تھی، اب ان سے کچھ سوالات پوچھنے کی ضرورت آن پڑی ہے۔

صادق ایجرٹن کالج بہاولپور کے استاد پروفیسر خالد حمید کے قتل کی ایف آئی آر درج ہونے میں نو گھنٹے کیوں لگے؟

استاد کو سرکاری فرائض کی انجام دہی کے دوران سرکاری درس گاہ میں قتل کیا گیا۔ صادق ایجرٹن کالج بہاولپور کے سربراہ حاجی ولی محمد نے (بایں دعویٰ زہد و اتقا) مقدمے کی مدعیت کیوں قبول نہیں کی؟

محکمہ تعلیم، صوبائی حکومت یا وفاقی سطح پر کسی حکومتی اہلکار کا کوئی ردعمل سامنے آیا؟

موقع کا کوئی گواہ سامنے آنے پر تیار کیوں نہیں ہوا؟

مقتول کے بیٹے کو کن عناصر کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں؟

تحریک لبیک کے آفیشل فیس بک پیج پر قاتل کو غازی قرار دیا جا رہا ہے۔ (لنک ملاحظہ کریں). اس پر نیشنل ایکشن پلان کیا کہتا ہے؟

مقتول استاد کے اہل خانہ کے مطابق پروفیسر صاحب نے پرنسپل ولی محمد کو مبینہ دھمکیوں کے بارے میں وقوعہ سے پانچ روز قبل تحریری درخواست دی تھی۔ پرنسپل صاحب اب اس سے لاعلمی ظاہر کر رہے ہیں۔ کیا اس زاویے کو بھی تحقیق میں شامل کیا جائے گا؟

عزیزان وطن، ساڑھے تیرہ ہزار کلومیٹر دور کی سب خبر رکھتے ہو۔ یہاں ملک کے ایک بڑے شہر میں استاد کو قتل کیا گیا ہے۔ اس پر بہاولپور سے کسی رکن قومی اسمبلی یا رکن صوبائی اسمبلی کو تعزیت کی توفیق نہیں ہوئی۔ اسے انتہا پسندی کہا جائے یا بزدلی؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).