مشرف بہ اسلام ہونے والی ہندو بچیوں کی حقیقی عمر کا انکشاف


معروف صحافی اور ٹیلی ویژن اینکر مبشر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نادرا کے ریکارڈ سے روینا اور رینا نامی ان دو ہندو بچیوں کے گھرانے کا ب فارم جاری کیا ہے جنہیں چند روز قبل مبینہ طور پر دہڑکی سے اغوا کر لیا گیا تھا۔

تاہم بعد میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق دونوں لڑکیوں نے برضا و رغبت درگاہ عالیہ بھرچونڈی شریف، گھوٹکی (سندھ) میں سائیں پیر عبدالخالق کے دست مبارک پر مشرف بہ اسلام ہونے کے بعد دو مسلمان نوجوانوں سے نکاح کر لیا ہے۔ باوثوق اطلاعات کے مطابق دونوں بچیاں بہ رضا و رغبت پنجاب کے شہر بہاولپور میں روپوش ہیں۔ اس ضمن میں دونوں لڑکیوں کے شناختی کارڈ بھی پیش کئے گئے ہیں تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ دونوں بچیاں عاقل و بالغ ہیں اور اپنی مرضی سے شادی کرنے کا استحقاق رکھتی ہیں۔

مبشر زیدی نے متعلقہ گھرانے کے ب فارم کی جو نقل شائع کی ہے اس کے مطابق بڑی لڑکی روینا بائی کی پیدائش 3 جنوری 2004 کی ہے گویا اس کی عمر 15 برس اور تین ماہ ہے۔ جب کہ اس کی چھوٹی بہن رینا بائی کی پیدائش یکم جون 2006 کی ہے گویا اس کی عمر 13 برس اور نو ماہ ہے۔ بطاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یا تو نادرا کے عملے نے شماختی کارڈ بناتے وقت ب فارم سے تصدیق نہیں کی یا ملزم فریق کی طرف سے جعلی شناختی کارڈ پیش کئے جا رہے ہیں۔

یا پھر یہ اٹھارہ برس کی عمر میں بننے والے شناختی کارڈ نہیں ہیں۔ نادرا اب نابالغ بچوں کو بھی سمارٹ کارڈ بنا کر دیتا ہے، لیکن وہ بلوغت کا ثبوت نہیں ہوتے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).