آگے نکلنے کا موقع ہمیشہ موجود ہوتا ہے


ہمارے والد صاحب ہمیں محنت کرنے اور آگے بڑھنے کے لئے نصیحت کے طور پر ایک جملہ کہا کرتے تھے۔ جملہ انگریزی کا ہے، اردو میں کچھ ایسے بنے گا کہ سب سے آگے نکلنے کا موقع ہمیشہ موجود ہوتا ہے اور جب تم محنت کر کے سب سے آگے نکل جاؤ گے تو پوری دنیا تمہاری عزت کرے گی کوئی تمہیں نہیں روک سکے گا، تمہاری بات سنی جائے گی وغیرہ وغیرہ۔ وہ ہمیشہ ان لوگوں کی مثالیں دیتے تھے جو کسی نہ کسی وجہ سے سب سے آگے نکل چکے تھے۔ اس ساری بات کو وہ ہمیشہ مثبت انداز میں کرتے تھے اور ہمیشہ ان لوگوں کی ہی مثال دی جو دنیا میں اپنے اپنے وقت میں ہیرو ہی کہلائے۔ ہم نے اپنے والدین کی باتوں پر عمل کرنے کوشش کی اور اسی کوشش میں زندگی گزار رہے ہیں۔

پر جیسے جیسے بچپن گزرا جوانی آئی اور کچھ دنیا کی سمجھ بڑھنے لگی تو احساس ہونے لگا کہ یہ سب سے آگے نکلنے کا موقع سب کہ لئے ہوتا ہے اور اس سوچ سے کوئی بھی کام کیا جائے تو اس کی بلندیوں تک پہنچنا جا سکتا ہے۔ اور جب کوئی کسی بھی میدان میں بلندیوں تک پہنچ جاتا ہے تو ان ساری مراعات کا حقدار ہو جاتا ہے جو بلندیوں کے ساتھ مل سکتی ہیں یعنی پوری دنیا تمہاری عزت کرے گی کوئی تمہیں نہیں روک سکے گا، تمہاری بات سنی جائے گی وغیرہ وغیرہ۔

اب کسی بھی میدان سے مراد آپ سب ہی سمجھتے پیں کیا ہو سکتی ہے۔ انسانی سوچ لا محدود ہے اور اپنے لئے ہر قسم کے راستے اور نئے میدان تلاش کر سکتی ہے۔ بہت سے ایسے راستے بھی نکال سکتی ہے جو بلندیوں تک تو پہنچتے ہیں پر بہت سے حقداروں کو حق مارتے ہوئے، بہت سے معصوم لوگوں کو پیروں تلے کچلتے ہوئے، بھوکوں کی بھوک، غریبوں کی غربت کو نظرانداز کرتے ہوئے، کرپشن کے ذریعے اعوام کا خون نچوڑتے ہوئے گزرتے ہیں۔ مگر یہ یاد رکھیں کہ بلندیوں تک پہنچنے کے بعد انسان ان ساری مراعات کا حقدار ہو جاتا ہے جو بلندیوں کے ساتھ مل سکتی ہیں یعنی پوری دنیا تمہاری عزت کرے گی کوئی تمہیں نہیں روک سکے گا، تمہاری بات سنی جائے گی، قومیں اپنے استحصال کے باوجود اس بلند مرتبہ کے سامنے جھکی رہیں گی، بلند و بالا مرتبہ حاصل کردہ انسان کے ظلم کو ظلم کہنے کی ہمت کسی میں نہیں ہوگی اور اگر کوئی ظلم کی نشان دہی کردے تو وہی سب سے بڑا ظالم کہلائے گا۔

اطہر محمود خان
Latest posts by اطہر محمود خان (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).