خوشخبریاں


معلومات کو خبر کہتے ہیں، بنیادی طور پر اس کی دو اقسام ہیں، اچھی خبر اور دوسرا بری خبر، مگر ان میں سے ہی ایک قسم کو مزید وجود ملتا ہے، جسے اہم خبر کہا جاتا ہے۔ یہ اہم خبر اچھی بھی ہوسکتی ہے اور بری بھی مگر دور حاضر میں بڑی خبر کو ہی اہمیت حاصل ہوتی ہے اور میڈیا ئی زبان میں اسے ایکسکلوزو بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ دور حاضر میں اچھی خبر کو خوش خبری کہا جاتا ہے جبکہ بری خبر کو ’بیڈ نیوز‘ بولا جاتا ہے اور بڑی خبر کو ایکسلوزو یا خاص خبر کہا جاتا ہے۔

خبر کی دنیا بڑی وسیع ہے اور اس کی تعاریف مختلف انداز میں کی جاتی ہیں اور ہر دانشور نے اپنے انداز میں اس کی تشریح بیان کرنے کی کوشش کی ہے جیسا کہ ؂ ایک امریکی صحافی کے نزدیک اس کی تعریف یہ ہے کہ اگر کتا انسان کو کاٹے تو یہ خبر نہیں، لیکن اگر انسان کتے کو کاٹ لے تو یہ خبر ہے۔ اسی طرح فرانسیسی صحافی کے مطابق اچھی خبر کوئی خبر نہیں ہوتی۔ اور ایک امریکی کے مطابق خبر تاریخ کا پہلا مسودہ ہوتا ہے مگر سردست ہم صرف خوش خبری کی بابت بات کریں گے۔

ہمارے یہاں جب کسی کو بتایا جائے کہ میرے پاس خوشخبری ہے یا میرے گھر خوشخبری ہے تو انسان کی تخیلاتی پرواز کی لینڈنگ وہاں ہوتی ہے جہاں بچے کی پیدائش کے بعد غوں غاں کی آواز سنائی دے رہی ہو۔ خوش خبری بھی مختلف قسم کی ہوتی ہے اگر سکول کے طالبعلم کے پاس خوش خبری ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یا تو وہ پاس ہو چکا ہے یا پھر جس مضمون کا ٹیسٹ دینا تھا، اس کا ٹیچر غیر حاضر ہے۔ ٓدفاتر میں خوشخبری کی نوعیت اس طرح ہوتی ہے، آپ کی تنخواہ میں اضافہ کر دیا گیا ہے یا پھر آپ کو مزید ترقی مل گئی ہے۔

گھر میں شوہر کو خوشخبری اس طرح ملتی ہے کہ آج سے کچھ دنوں کے لیے اس کی بیگم اپنے بچوں سمیت میکے سدھار چکی ہے۔ بازار میں خوشخبری یہ ہوتی ہے کہ آپ کے پسندیدہ برانڈز پر سیل لگی ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اور یہاں کی خوش خبری یہ ہے کہ اس نے میری پوسٹ کو لائیک کرتے ہوئے کومنٹ کیا ہے۔ خواتین کے لیے خوشخبری یہی ہوتی ہے کہ ان کے میک اپ کی تہیں تا دیر سلامت رہیں، جس سے وہ گوری گوری دکھائی دیں اور زمانہ کن اکھیوں سے انہیں دلچسپی سے تکتا رہے۔

مساجد تو سکون کی جگہیں ہیں مگر اس وقت خوشخبری ملتی ہے کہ جب آپ کے نئے جوتے نکلتے وقت صحیح سلامت مل جاتے ہیں۔ مدارس کے طلباء کی خوشخبری کی نوعیت یہ ہے کہ آج قاری صاحب بوجہ مجبوری کلاس نہیں لے پائیں گے۔ کالجز کی خوش خبری کی نوعیت کچھ اور قسم کی ہوتی ہیں کہ آج اس نے نوٹس پیپر مانگ لیے، جس کا رابطہ نمبر ڈھونڈنے کی کب سے تگ و دو میں تھا۔ تنخواہ دار طبقے کو ہر مہینے کی اولین تاریخوں میں خوشخبری ملتی ہے کہ تنخواہ آ گئی ہے مگر میڈیا کے اداروں میں مہینے کی کسی تاریخ میں بھی تنخواہ مل جانا بڑی خوشخبری ہوتا ہے۔

عام عوام کے لیے خوشخبری یہ ہوتی ہے کہ مہنگائی کی کمر ٹوٹ چکی ہے، بے روزگاری کا قلع قمع کر دیا گیا ہے، مہنگائی کا جن بوتل میں بند کر کے ڈھکن پہ ایلفی ڈال دی گئی ہے اور بجلی و گیس کے بلز نہایت کم آ رہے ہیں۔ پاکستان عوام کو دن میں بار بار خوشخبری ملتی ہے کہ ”بتی“ آ گئی ہے۔ حکومتی سطح پر عوام کو اس طرح کی خوشخبری سنائی دی جاتی ہے کہ مبارک ہو فلاں جگہ سے ہمیں قرض مل رہا ہے۔ بچے کے لیے خوشخبری یہ کہ والدین اس کے لیے کھلونے لے آئے ہیں، والدین کے لیے یہی خوشخبری ہے کہ ان کا بچہ کھلونے پاکر شاد ہے او ربوڑھے لوگوں کے لیے یہی بات خوشخبری کی ہے کہ عصر حاضر میں بھی اولاد ان کا خیال رکھ رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).