کچھ پاکستانی ڈرامہ کے بارے میں


اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والا ڈرامہ سیریل ”چیخ“ ایک اہم سماجی رویے کی نشاندہی کرتا ہے۔ مرکزی کردار منت ایک شادی شدہ عورت ہے جس کا دیور اس کی دوست کو قتل کر دیتا ہے۔ ایسا وہ اپنی جنسی زیادتی کی کوشش کو چھپانے کے لیے کرتا ہے۔ بڑا بھائی بھی اس کی حرکت سے واقف ہو جاتا ہے لیکن خاندان کی عزت بچانے کے لیے اپنے چھوٹے بھائی کو بچانے کا فیصلہ کرتا ہے۔ ملزم اس قتل کا اپنی بھابھی کے سامنے ڈھٹائی سے اعتراف بھی کرتا ہے۔

ہر کوئی اس واقعے کو بھلانے کی کوشش کرتا ہے سوائے منت کے جو یہ سمجھتی ہے کہ اس کی دوست کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور اسے انصاف ملنا چاہیے۔ ہر کوئی یہاں تک کہ اس کی ماں بھی اسے کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی سے روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ اسے اس کا گھر ٹوٹنے سے ڈرایا جاتا ہے لیکن وہ نظام اور سماج کی مخالفت کے باوجود مظلوم کے لیے کھڑا ہونے کا فیصلہ کرتی ہے۔ اس کہانی کو بڑی آسانی سے ہم اپنے سماج سے جوڑ سکتے ہیں، جو ہمیں سچ جان کر بھی انجان بنے رہنے کا درس دیتا ہے، جو صرف اپنے بارے میں سوچنا سکھاتا ہے، جو صرف اپنا مفاد مقدم رکھنے کی تعلیم دیتا ہے۔ ڈرامہ سیریل ابھی جاری ہے اور بلاشبہ ایک اچھی کاوش ہے۔

”ببن خالہ کی بیٹیاں“ بھی اے آر وائی ڈیجیٹل سے نشر ہونے والا ایک سیریل ہے۔ یہ لڑکیوں کی شادیوں کے سلسلے اور شادی کے بعد پیش آنے والے مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ ببن خالہ اور ان کے شوہر ہمارے معاشرے کہ وہ شرہف النفس کردار ہیں جن کو خدا نے صرف بیٹیوں سے نوازا ہے۔ یہ بیٹیوں سے پیار کرتے ہیں اور انہیں کسی طرح بھی بیٹوں سے کم نہیں سمجھتے۔ بیٹیوں کی شادی کے لیے پریشان ہیں لیکن اس سلسلے میں ان پر زور زبردستی کے قائل نہیں ہیں۔ اس سب کے باوجود وہ اپنی بچیوں کو شادی کے بعد کی تلخیوں سے بچا نہیں پاتے ہیں کیونکہ معاشرے کا عام چلن یہی ہے۔ اس ڈرامہ سیریل میں ہلکے پھلکے انداز میں بہت ساری سماجی برائیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

اسی چینل سے شروع ہونے والا ایک ڈرامہ سیریل ”ہانیہ“ گھریلو تشدد جیسے سماجی مسئلے کو اجاگر کر رہا ہے۔ ہانیہ ایک پڑھی لکھی لڑکی ہے جو شادی کے بعد گھریلو تشدد کا شکار ہو جاتی ہے۔ یہ تشدد صرف جسمانی نہیں بلکہ جذباتی اور نفسیاتی بھی ہے۔ طلاق کے خوف سے وہ اس سب سے اپنے والدین کو لاعلم رکھتی ہے۔ مثبت پہلو یہ ہے کہ لڑکی کہ والد کو جب یہ معلوم ہوتا ہے تو وہ زمانے کی پرواہ کیے بغیر اپنی بیٹی کو اس چنگل سے آزاد کرانا چاہتا ہے۔

میڈیا کسی بھی سماج کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ جیسا سماج ہو گا ویسے ہی موضوعات ہوں گے۔ معیاری ڈرامہ کے ذریعے مختلف سماجی برائیوں کی نشاندہی بھی کی جا سکتی ہے اور ان کے بارے میں لوگوں کی سوچ میں مثبت تبدیلی بھی لائی جا سکتی ہے۔ یہ دیکھنا باعثِ خوشی ہے کہ پاکستانی ڈرامہ میں بڑی حد تک اچھے موضوعات کا انتخاب کیا جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).