بچوں کو کمپیوٹر پروگرامنگ سکھائیں


تمام  والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے اچھی تعلیم و تربیت کا بندوبست کریں اور اپنے بچوں کے اندر ایسی مہارتیں اور صلاحتیں پیدا کریں کہ وہ ہر میدان میں کامیابیاں حاصل کریں۔

اگر آپ بھی اپنے بچوں کے اندر ایسی مہارت پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کو دیکھتے ہوئے احسن اقدام یہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کو کمپیوٹر کوڈنگ سکھائیں۔ اس عمل سے نہ صرف آپ کا بچے چھوٹی عمر سے ہی نت نئے پروگرام بنانا شروع کر دیں گے بلکہ اس کے اندر ایسی صلاحتیں پیدا ہوں گی کہ جو ان کو زندگی کے دوسرے شعبوں میں بھی کافی فائدہ دیں گی۔

کوڈنگ ہوتی کیا ہے؟

کوڈنگ یا پروگرامنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں کمپیوٹر لینگوئج کو استعمال کرتے ہوئے ایسا پروگرام لکھا جائے جس کو کمپیوٹر یا موبائل پر چلا کر کوئی مفید کام کیا جائے۔ اس پروگرام کو سافٹ وئیر کہتے ہیں۔ یہ سافٹ وئیر ایک ویڈیو گیم ہو سکتا ہے۔ ایک موبائل ایپلیکیشن بھی سافٹ وئیر ہوتا ہے یا گھریلو آلات کو کنٹرول کرنے کا پروگرام بھی ایک سافٹ وئیر ہے۔ حساب کتاب سے لے کر خلائی سیاروں کو کنٹرول کرنے تک کوئی بھی کام ہو سکتا ہے۔

یقین مانئیے۔ یہ ہرگز مشکل نہیں۔ اگر آپ کا بچہ ریاضی کے سوال حل کر سکتا ہے، یا LEGOS کے ذریعے نت نئی چیزیں بنا لیتا ہے۔ اس میں نئی چیزیں سیکھنے کی لگن ہے تو وہ کوڈنگ بھی سیکھ سکتا ہے۔ ۔ ایک لیپ ٹاپ لیجیے اور آن لائن کورس شروع کرائیے۔ اگر آپ کا اپنا آئی ٹی (IT) کا بیک گراونڈ ہے تو آپ خود رہنمائی کر سکتے ہیں ورنہ کسی بھی آئی ٹی (IT) ماہر سے مشورہ کیا جا سکتا ہے۔

کوڈنگ سیکھنا صرف ان بچوں کے لیے ضروری نہیں جو مستقبل میں آئی ٹی کے شعبے میں جانا چاہتے ہیں بلکہ انگلش اور ریاضی کی طرح کوڈنگ بھی ان کو زندگی کے ہر شعبے میں مدد دے گی۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور یورپ کے ممالک میں بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی کمپیوٹر پروگرامنگ یا کوڈنگ سکھانا تحریک کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

آخر بچوں کو کوڈنگ کیوں سکھانی چاہیے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ کوڈنگ کے عمل کے ذریعے جب بچہ مسلئہے کو سمجھتا ہے تو وہ مسلئے کو کاغذ پر لکھے گا یا ذہن میں سوچے گا اور پھر اس کو حل کر نے کے لیے ذہن میں نئے نئے طریقے سوچتا ہے۔ اور اپنے ذہن کے مطابق مناسب حل نکال کر اس کا پروگرام لکھتا ہے۔ پھر اس کو چلا کر ٹیسٹ (Testing) کرتا ہے۔ کوئی کمی کوتاہی ہو تو پروگرام میں تبدیلی کرتا ہے اور پھر سے اس کو چلاتا ہے۔ ذرا سوچیے! اس عمل میں بچے نے کتنی نئی چیزیں سیکھ لیں جو اس کو آگے مستقبل میں کام آئیں گی۔ وہ کسی بھی شعبہ میں جائے اس مہارت کے ذریعے وہ اس شعبہ میں الگ ہی مقام بنائے گا۔

ذیل میں بچوں کو کوڈنگ سکھانے کے کچھ فوائد بیان کیے گئے ہیں۔

1۔ کوڈنگ کرنا ایک مزے کی چیز ہے اور بچے اس سے بہت لطف اندوز ہوتے ہیں۔ جب آپ کا بچہ کوڈ لکھ کر اس کو چلاتا ہے تو اپنا پروگرام چلتا دیکھ کر بہت خوش ہوتا ہے۔ آج کل ایسی ایپلیکیشن اور ویب سائیٹس ہیں جہاں بچوں کو کھیل ہی کھیل میں پروگرامنگ سکھائی جاتی ہے۔ بچے فن بھی کرتے ہیں اور کوڈنگ کے ذریعے سافٹ وئیر بھی بناتے ہیں۔

2۔ کوڈنگ کرنے سے بچوں کے اندر چھپی تخلیقی صلاحیتیں کھل کر سامنے آتی ہیں۔ اس کے ذہن میں کوڈنگ کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کے نت نئے خیال جنم لیتے ہیں۔ اگر وہ آج کوڈنگ کے ذریعے ایک بلب (LED) کنٹرول کرنا سیکھتا ہے تو اس کے بعد اس کے ذہن میں گھر کی لائٹس کو کنٹرول کرنے کا خیال آئے گا یا آپ کے گھر کی ڈور بیل کو وہ آپ کے موبائیل سے کنٹرول کرنے کا سوچے گا۔ اور اسی طرح کی تخلیقات کر کے ہو سکتا ہے وہ کل کو معاشرے کے لیے کوئی مفید اور انوکھا آئیڈیا لے کر آئے۔

3۔ ایک مسلئے کو حل کرنے کے بہت سے طریقے ہوتے ہیں۔ کوڈنگ کے ذریعے جب بچہ مسلئہ کو حل کرنے کے طریقے سوچتا ہے اور اس میں بہتری لانے کے لیے ذہن استعمال کرتا ہے تو اس کی ذہنی مشق ہوتی ہے اور اس سے اس کا دماغ کھلتا ہے۔

4۔ ہر ذہن میں خیالات ہوتے ہیں لیکن کم لوگ ہی ان خیالات کو حقیقت کا رنگ دے سکتے ہیں۔ کوڈنگ سے ذریعے بچے ان خیالوں کو کسی مفید ایپلیکیشن کی شکل دے کر معاشرے میں ایک نام پیدا کر سکتے ہیں۔ وہ گھر میں موجود آلات کو خودکار طریقے سے کنٹرول کرنا ہو، ویڈیو گیم بنانا ہو یا بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی اپلیکیشن بنانا۔

5۔ کوڈنگ کے ذریعے چھوٹی عمر سے ہی بچے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں۔ مثلا کوڈنگ کے ذریعے وہ آپ کے گھر یا دفتر کے کئی مسائل کے حل کے لیے آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو پڑھانے کے لیے app بنا کر دے گا۔

6۔ کوڈنگ کے ذریعے جب ایک سافٹ وئیر تیار ہو کر استعمال ہونا شروع ہو جائے تو بچے کے اندر ایک accomplishment کا جذبہ پیدا ہو گا۔ جب وہ آپ کی دکان کے حساب کتاب کے لیے آپ کو ایک app بنا کر دے گا تو چھوٹی عمر میں ہی اس کو ایک کامیابی ملے گی تو ا کو آگے بڑھنے میں مدد دیگی۔

7۔ سب سے آخر میں یہ بات یاد رکھیں کہ آپ اپنے بچے کے اندر جو صلاحیت اور مہارت 10 سے 15 سال کی عمر میں پیدا کریں گے۔ اس سے وہ کالج یا یونیورسٹی جانے سے پہلے ہی اس ہنر سے اپنے لیے مستقل یا عارضی روزگار کو بندوبست کر سکتاہے۔

تجویز تو یہ ہے کہ کوڈنگ (Coding) کو سکولوں کے نصاب میں بطور اختیاری مضمون شامل کیا جائے اور اگر یہ تحریک ادارہ جاتی سطح پر ہو تو اس کے کافی اچھے نتائج نکل سکتے ہیں۔ اس میں میڈیا، معاشرہ اور حکومت سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

آج کل گرمیوں کی چھٹیوں میں یہ اچھا موقع ہے کہ آپ اپنے بچوں کو کوڈنگ سکھانے کا بندوبست کریں۔ اس کے لیے آپ کسی ادارے میں داخلہ دلا سکتے ہیں یا آن لائن موجود ویب سائیٹس اور apps کے ذریعے مفت اور آسانی سے سکھا سکتے ہیں۔ ذیل میں کچھ ایسی ویب سائیٹ کا ذکر ہے جو بچوں کو کوڈنگ سکھانے کا بہت ہی اچھا اور مفت ذریعہ ہیں۔

1۔ Scratch

2۔ Tynker

3۔ Stencyl

4۔ Code.org

CodeAcademy

یہ بات پیش نظر رہے کہ کوڈنگ سکھانے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ بچوں کو پروگرامر بنایا جائے بلکہ اس کا مقصد تو بچوں کو ایسی تعلیم دینی ہے کہ جس سے ان کا ذہن کھلے اور ان کو ایسا ہنر ملے جو آنے والے مستقبل میں ان کے کام آئے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ بچے کا رحجان بھی دیکھنا چاہیے کہ کیا وہ واقعی اس میں دلچسپی رکھتا بھی ہے یا نہیں۔ اس لیے بچوں سے زبردستی کی بجائے ان میں دلچسپی پیدا کی جائے تو بچے کوڈنگ دلچسپی اور لگن سے سیکھیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).