پاکستان بھارتی سفارتی پالیسی کا مقابلہ کرنے میں ناکام: 23 اہم ممالک میں سفیروں کی تقرریاں تعطل کا شکار


پاکستان عالمی سطح پر بھارتی سفارتی پالیسی کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہ رہا ہے کیونکہ حکومت 9 ماہ سے 23 سفارت خانوں کے سربراہ تعینات نہیں کر سکی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے من پسند افسران کی تلاش میں ہیں اس لئے متعدد تقرریاں کے بارے میں فیصلہ نہیں ہو سکا۔

بھارت نے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر سفارتی تنہائی کا شکار کرنے کی پالیسی اپنائی۔ حال ہی میں دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کے بعد بھارت نے جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر پاکستان کی مخالفت میں سفارتی محاذ تیز کر دیا۔ اس کے برعکس پاکستان عالمی سطح پر سفارتکاروں کی کمی کے باعث ہمسایہ ملک کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اہم ذرائع کے مطابق 23 اہم مشنز میں سفارتخانوں کے سربراہ کی تعیناتی نہیں کی جا سکی۔ موجودہ حکومت 9 ماہ کے بعد بھی جاپان، بنگلہ دیش، بھارت، ملائیشیا، پرتگال، سنگاپور، ترکمانستان، تاجکستان، الجرئیریا، سوڈان، زمبابوے، ایتھوپیا، کینیا اور یونان سمیت 23 ممالک میں موجود سفارت خانوں کے سربراہ مقرر نہیں کر سکی۔ نیویارک اور فرینکفرٹ میں قونصل جنرل کی تعیناتی کا فیصلہ بھی نہیں کیا جا سکا۔ چین میں تعینات پاکستانی سفیر کو دو مرتبہ مدت ملازمت میں توسیع دی جا چکی ہے جبکہ حال ہی میں سہیل محمود کو سیکرٹری خارجہ تعینات کیے جانے کے بعد بھارت میں بھی پاکستانی ہائی کمشنر کی پوزیشن خالی ہے۔

اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بیرونی ممالک میں اپنے من پسند افراد کو تعینات کرنا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے وزارت خارجہ کی جانب سے پیش کردہ سفارشات ان کی میز پر انتظار کررہی ہیں۔ اہم سفارتی ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کو چین تعینات کرنے کی سفارت کی گئی ہے، اس کے علاوہ سپیشل سیکرٹری امتیاز علی کو جاپان، موجودہ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کو بنگلہ دیش اور ڈائریکٹر جنرل عطا منیم شاہد کو افریقہ میں تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).