انڈین الیکشن 2019: ’کانگریس کو اگلے انتخابات کی تیاری شروع کر دینی چاہیے‘


A shopkeeper poses with masks of Congress party leader Rahul Gandhi and Indian Prime Minister Narendra Modi
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی بی جے پی کے نریندر مودی سے اقتدار چھیننے کے لیے میدان میں تھے

انڈین نیشنل کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی جانب سے ایک ترقی پسند منشور اور اچھی انتخابی مہم چلانے کے باوجود انتخابی نتائج کے ابتدائی رجحانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس کو مسلسل دوسرے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہاتھوں شکست ہو گی۔ نچلی سطح پر کارکنان کی کمی، گاندھی خاندان پر ضرورت سے زیادہ انحصار، ملک کے مختلف علاقوں میں مقامی رہنماؤں کی کمی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد قائم کرنے میں ناکامی اس ہزیمت کے عوامل میں شامل ہیں۔

کانگریس ایک زمانے میں پورے انڈیا کی نمائندگی کرتی تھی جس میں ہر نسل، رنگ، ذات پات کے رہنما شامل تھے اور ان کا منشور معتدل بنیادوں پر تھا۔ لیکن اب کانگریس ایک تھکی ہوئی جماعت کی مانند دکھتی ہے جس کی رہنمائی ایک قدیم خاندان کے ہاتھ میں ہے جو اپنا اثرو رسوخ کھو رہا ہے۔ تو کیا انڈیا کی ‘گرینڈ اولڈ پارٹی’ کا وقت اب ختم ہو گیا ہے، جیسا کہ ایک مبصر نے کہا تھا؟ ایسا کہنا تو شاید قبل از وقت ہوگا اور سیاسی جماعتیں خود کو نئے ماحول میں ڈھالنے کی کوشش کرتی ہیں۔ لیکن کانگریس کی گرتی ہوئی مقبولیت ایک ایسا خلا پیدا کر دے گی جسے بی جے پی خود پر کرنا چاہے گی۔

لیکن یہ بات واضح ہے: کانگریس اب اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اور اس کا سامنا ایک انتہائی طاقتور، منظم اور بااثر حریف سے ہے جس کی رہنمائی اندرا گاندھی کے بعد انڈیا کے سب سے کرشماتی شخصیت کے پاس ہے۔ اور نتائج کے اگر ابتدائی رجحانات کو دیکھیں تو واضح نظر آتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کی جماعت بی جے پی اور ان کی حلیف جماعتوں پر مشتمل اتحاد این ڈی اے مسلسل دوسرے انتخابات میں جیت حاصل کر لے گا۔ اور یہ جیت اتنی واضح ہے کہ بہت ممکن ہے کہ بی جے پی اکیلے اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

حالات سے لگتا ہے کہ اتر پردیش میں کچھ مقامات میں شکست کھانے کے باوجود بی جے پی نے مشرقی بنگال اور اڑیسہ میں جیت حاصل کر لی ہے۔

انڈیا
نتائج کے دن راہل گاندھی کے دفتر پر تالا لگا ہوا ہے

راہل گاندھی کی جماعت کانگریس یقینی طور پر ان نتائج سے بے حد ناخوش ہوگی اور ایک مبصر نہ کہا کہ انھیں ‘اگلے انتخابات کی تیاری شروع کر دینی چاہیے۔’

کانگریس کے سربراہ راہل گاندھی نے خود انتخابات میں لڑنے کے لیے اتر پردیش کی نشست امیٹھی کا انتخاب کیا تھا جہاں ان کا سامنا بی جے پی کی سمرتی ایرانی سے ہے۔ اگر راہل وہ سیٹ ہار جاتے ہیں تو نہ صرف وہ ان کے لیے بہت بڑا دھچکہ ہوگا بلکہ ممکن ہے کہ وہ اپنی جماعت کی سربراہی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32510 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp