چیئرمین نیب کی رنگ رلیوں کی ویڈیو : نیوز ون کا دعوی اور بعد ازاں تردید


مقامی چینل نیوز ون نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے متعلق ایک سکینڈل کا انکشاف کرنے کا دعوی کیا ہے اور ثبوت کے طور پ رآڈیو اور ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا  کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال جواب دینا چاہیں تو نیوز ون کا پلیٹ فارم ان کے لئے حاضر ہے۔

اس خبر میں الزام لگایا گیا کہ چیئرمین نیب کسی خاتون کو اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال سے ہراساں کرتے رہے۔ اس کے ثبوت کے طور پر ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ جاری کی گئی۔ نشر کی گئی مبینہ ویڈیو اور آڈیو میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کو خاتون کے ساتھ گلے ملتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا اور اسی طرح آڈیو ٹیپ میں خاتون سے گفتگوکرتے ہوئے جاوید اقبال کو نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے سنا جا سکتا تھا۔

مبینہ آڈیو ٹیپ میں سلام دعا کے بعد مبینہ طور پر وہ خاتون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ”کیا بات ہے آپ چپ رہنے کی ریہرسل کر رہے ہیں جس پر خاتون نے جواب دیا کہ میں نے آپ سے کہا تھا کہ میں ناراض ہوں، آپ منا لیں، آپ نے منایا نہیں، آگے سے کہا جاتا ہے کہ میں منا ہی تو رہا ہوں، آپ میرے سامنے ہوتیں تو، پتہ ہے میں آپ کو کیسے مناتا، پوچھا گیا کہ کیسے جس پر جواب دیا گیا کہ سر سے پاؤ تک چومتا میں آپ کو، پھر خاتون نے کہا کہ مطلب یہ ہے کہ میں ناراض ہی رہوں، مبینہ طور پر جاوید اقبال نے کہا کہ اچھا مجھے معاف کردیں، خاتون نے جواب دیا کہ شرمندہ نہ کریں جس پر مبینہ طور پر نیب سربراہ نے کہا کہ میں کافی عرصے سے کوشش کر رہا ہوں، آپ ہوتی ہی نہیں ہیں۔

 تاہم کچھ دیر بعد اس خبر کو روک لیا گیا اور نیوز ون کے ڈائریکٹر نیوز طارق محمود کی جانب سے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ ہم مزید شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ پیش کیے گئے شواہد درست نہیں ہیں۔ ہم نے چیزیں اناونس کر دی تھیں کہ ان خاتون کا انٹرویو دیں گے۔ ہمارے ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ اس خبر کو روک دیا جائے۔ ہم نے مزید شواہد مانگے ہیں۔ ہم کسی کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہمارا مقصد کسی کو ملائن کرنا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).