میں ڈاکٹر ہوں، جہاں کمزوری ہو وہاں طاقت کا انجکشن لگا دیتی ہوں: فردوس عاشق اعوان


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں سینیٹر فیصل جاوید اور وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔ چیئرمین کمیٹی فیصل جاوید نے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان سے پوچھا کیا آپ ڈاکٹرہیں؟

فردوس عاشق بولیں لو جی ! آ پ کو پتہ ہی نہیں کہ میں ڈاکٹر ہوں، میں تو سرجن بھی ہوں، جہاں کام ٹھیک نہ ہو رہا ہو، آپریشن کر دیتی ہوں اور جہاں کمزوری ہو، وہاں طاقت کا انجکشن لگا دیتی ہوں۔ فیصل جاوید جھینپتے ہوئےبولے، میں سمجھا آپ پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں۔

سینیٹرفیصل جاوید کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی اطلاعات کا اجلاس شروع ہوا تو سینیٹر پرویز رشید نے وزیراطلاعات کی سیٹ خالی دیکھ کر سوال داغا فیصل صاحب! آج کل وزیراطلاعات کون ہیں؟

فیصل جاویدنے جواب دیا کہ وفاقی وزیر اطلاعات کا قلم دان وزیراعظم عمران خان کے پاس ہے۔

پرویز رشید بولے، ہماری خوش قسمتی ہوتی اگر وہ اجلاس میں آ جاتے۔ فیصل جاوید نے کہا، آپ کو تو معلوم ہے اس عہدے کا، آپ خود اس کے وزیر رہے ہیں۔

پرویزرشید نے فیصل جاوید کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں تو برطرف وزیر ہوں، اللہ انہیں اس بد انجام سے بچائے۔

اسی دوران معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اجلاس میں پہنچ گئیں۔ پرویز رشید نے کہا ان کی نظر میں فردوس عاشق اعوان کا مقام بہت بلند ہے، وہ اس سے زیادہ کی اہل ہیں، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ فردوس عاشق کو بھی ترقی دے کر وزیر بنائے۔

ایک موقع پر چیئرمین کمیٹی نےپی ٹی وی کے پینشنرز کا مسئلہ حل نہ ہونے کا سوال پوچھا توفردوس عاشق اعوان نے کہا وہ ڈاکٹر ہیں اور جانتی ہیں مرض کاعلاج کیسے کرنا ہے۔ فیصل جاوید نے قدرے حیرت سے پوچھا کیا آپ میڈیکل ڈاکٹر ہیں؟

فردوس عاشق بولیں آپ کو ابھی تک یہی پتہ نہیں چل سکا کہ میں میڈیکل ڈاکٹر ہوں؟ فیصل جاوید جھینپتے ہوئے بولے، میں سمجھا آپ پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں۔

فردوس عاشق نے کہا کہ میں سرجن بھی ہوں، اور جانتی ہوں کس ادارے کے کیا مسائل ہیں؟ ان کے حل کے لیے کب اور کیسے سرجری کرنا ہے، اور کس کو طاقت کا انجکشن لگانا ہے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).