پاکستان آرمی ایوی ایشن: ماضی، حال اور مستقبل


پاکستان کو حاصل دیگر آپشنز اور ان کی اہم خصوصیات

ترک / اطالوی ٹی۔ 129 حملہ آور ہیلی کاپٹر (Photo # 12 ) (فوٹو نمبر 12 )

برادرملک ترکی نے پاکستان کو ٹی۔ 129 ( T۔ 129 Attack Helicopter ) ہیلی کاپٹرز کی پیشکش کی، اس پیشکش میں کا بنیادی مقصد پاکستان کے پرانے اے ایچ۔ 1 ایس، اے ایچ 1۔ کوبرا کا نیا متبادل فراہم کرنا تھا، اس آفر میں آسان مالی شرائط کے ساتھ پاکستان ایروناٹکل میں اس کی پیدار بھی شامل ہوتی، ترک کمپنی نے ایسے 3 ہیلی کاپٹر پاکستان کو بطور تحفہ بھی دینے کا ععندیہ دیا، ذرائع بتاتے ہیں، یہ وہ وقت تھا جب امریکا نے درمیان میں مداخلت کرتے ہوئے، کوبرا اے ایچ 1۔ زیڈ ( AH۔ 1 Z ) وائپر پاکستان کو آفر کیے ( جس آفر کوپاکستان نے قبول کرلیا) ۔ بہترین پیشکش کا جواب کافی تاخیر سے دیا گیا، کیوں کہ ذرائع کے مطابق اس کے اسپیر پارٹس کے حصول میں کئی قانونی پیچیدگیاں تھیں، قارئین کے لیے بتاتے چلیں ٹی۔ 129 اے بنیادی طور پر اطالوی اگسٹا ویسٹ لینڈ 129 منگسٹا ( Italian Agusta A 129 Mangusta۔ ) ہی ہے جو ترکی کے علاوہ اٹلی میں کامیابی سے استعمال ہورہا ہے۔ 30 ہیلی کاپٹر کا آرڈر دیا جا چکا ہے، اب دیکھنا یہ شاندار ہیلی کاپٹر کب پاکستانی افواج میں شامل ہو کر پرانے کوبرا AH۔ 1 F کی جگہ لیتے ہیں

استعمال کنندہ ممالک ترکی، اٹلی

CAIC Z-10

زیڈ 10۔ / Z۔ 10 اٹیک ہلی کاپٹر (Photo # 16 ) ( تصویر نمبر 16 )

عظیم ترین داتحادی اور ہر آزمائش میں کھر اترنے والے دوست ملک کا شاہکار ہیلی کارپٹر، زیڈ 10 چائنا ہیلی کاپٹر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (CHRDI ) اور چانجے ( CHAIG ) کا مشترکہ پروگرام، 2003 ء اپریل میں پہلی بار آسمان کو چومنے والا زیڈ 10 نومبر 2009 ء میں پیپلز لیبریشن آرمی کا حصہ بنا، نویں چائنہ ایوی ایشن اینڈ ایرو اسپیس ایگزہی بیشن میں نومبر 2012 میں دنیا کے سامنے پیش کیا گیا، بلا شبہ امریکی اپاچی یا اس کے ہم پلہ کسی بھی بہترین ہیلی کاپٹر سے کسی طور کم نہیں، ایسے تین ہیلی کاپٹر پاک آرمی کا حصہ بھی بن چکے ہیں، اور ٹرائل سے گزر رہے ہیں، اس ہیلی کاپٹر کی خاص ترین بات یہ ہے کہ اس کوایک ہی وقت میں ضرورت کے مطابق مشرقی اور مغربی ہر قسم کے ہتھیاروں سے مسلح کیا جاسکتا ہے، یہ صلاحیت اس وقت دنیا کے کسی ہیلی کاپٹر میں موجود نہیں پیپلز ر یبلک آف چائینہ کا پہلا اینٹی ٹینک اٹیک ہیلی کاپٹر ہونے کا اعزا ز بھی اسے حاصل ہے، اس کا انجن کینیڈا سے حاصل کیا گیا ہے، گویہ صحیح طور پر مشر ق اور مغرب کی ٹیکنا لوجی کا ملاپ اس ایک ہیلی کاپٹر میں موجود ہے۔

استعمال کرنے والے ممالک چین، پاکستان

اور وہ جو مقابل ہوسکتے ہیں

ہندوستان ایروناٹیکل لمیٹد کالائٹ کومبٹ ہیلی کاپٹر (Photo # 17 ) ( تصویر نمبر 17 )

Indian New LCH ( Light Combat Helicopter)

ہال لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹرکی پہلی پرواز 2010 ء میں ہوئی، یہ ہیلی کاپٹرابھی تک تجرباتی مراحل سے گزر رہا ہے، بھارت کے اس ہیلی کاپٹر کی سروس سیلنگ (یعنی یہ ہیلی کاپٹر کتنی بلندی پر جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ) پر زیادہ انحصارکر رہا ہے، جویہ بات سمجھنے میں مدددیتی ہے کہ بھارت کی اگلی جنگی تیاری کو نوعیت کی ہے، یہ یوں کہیے کہ بھارت کیا ارادے رکھتا ہے، بھارتی ذرائع سے جو تصویر جاری کی گئی ہے بھارتی لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر کی اس کو سیاچن کے پاس کہیں کھڑے ہوئے دکھایا گیا ہے، کیا یہ تصویر ایک پور اپیغام رکھتی ہے (Photo # 18 ) ( تصویر نمبر 18 ) ذریعہ جیسا کے اوپر بیان کیا جاچکا ہے کہ وہ تجرباتی مراحل سے گزر رہا ہے، آئی ایچ ایس جینز کے مطابق ( مورخہ 29 جون 2015 ء)
http://www.janes.com/article/52644/india-s-lch-completes-hot-weather-trials-moves-closer-to-ioc

LCH-1 in mountain region

مزید تفصیلات

http://techcyclopedia.blogspot.com/2015/03/light-combat-helicopterindias.html

اسکا ہاٹ ویدر ٹرائل (گرم موسم کی آزمائش ) جودھپور بیس سے راجھستان میں مکمل کیا اس کی سروس سیلنگ 6500 میٹر بتائی جارہی ہے۔ مجموعی طور پر فی الحال 114 ہیلی کاپٹر کی پیداوار توقع کی جارہی ہے، ایک بڑی خامی اب تک کی تفصیلات میں سامنے آئی ہے وہ ہ کے یہ ہیلی کاپٹر دنیا میں پائے جانے ولے گن شپس میں دوسرا سست ترین ہیلی کاپٹر ہے، کیا اٹیک ہیلی کاپٹر سست ہونا چاہیے؟ بھارت کا اس کی سستی کے بجائے اس کی زیادہ بلندی پر جانیکی خواہش کیو ں ہے، بیشک راہ فرار یا اس کا مستقبل میں ٹارگٹ بلند میدان جنگ ہی ہے۔

بنیادی خصوصیات انجن رفتار ٹیک آف ویٹ عملہ حد بلندی / سروس سیلنگ ہتھیار حد ضرب دو عدد حال ٹربومیکا شکتی، ٹربو شافٹ 268 کلومیٹر فی گھنٹہ 5800 کلو گرام 2 6500 میٹرز مجموعی طور پر چار ہارڈ پوائنٹس ہیں جو راکٹ یا میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں 700 کلومیٹرز

استعمال کنندہ ملک: بھارت

بوئنگ اے ایچ۔ 64 اپاچی گن شپ بھارتی کابینہ نے اپنے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا پر جانے سے پہلے ( بحوالہ جینز 360 مورخہ 22 ستمبر 2015 ) اپاچی گن شپ کی خریداری کی منظوری دیدی ہے (اس کے ساتھ بوننگ سے ہی چینوک سی ایچ۔ 47 کی منظوری بھی بھارتی وزارت خزانہ نے دیدی ہے ) ، اپاچی ایک آزمودہ کار ہتھیار ہے، اس کا اسلحہ خانہ سیع، اس کے انجن ( ٹی 700۔ ) جاندار، اور ایویونکس انہائی شاندار ہیں، بہت پُھرتیلا ہیلی کاپٹر ہے، اس کی آپریشنل ہسٹری متاثر کن ہے۔ اپاچی ہیلی کاپٹر کے دو بنیادی ورژن ہیں، اور دونوں کا فلائٹ ڈوریشن مشن کی نیچر، اور پے لوڈ لوڈ کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے، فڈریشن آف امریکن سانٹسٹ کی ویب سائٹ پر اس کا مزیدبغور جائزہ لیا جاسکتا ہے خیر بات ہورہی تھی اس کے ورژنز ک تو ایک ورژن اپاچی اے ایچ۔ 64 اے جبکہ دوسرا اے ایچ 64۔ ڈی لانگ بو ہے۔

apache

اپاچی ایک نظر میں (Photo # 19 ) ( تصویر نمبر 19 )

اپاچی کو انتہائی سخت حالت کے لیے ہی بنایا گیا ہے، اس ہیلی کاپٹر نے 1975 کو پہلی پرواز کی، 1982 میں امریکی فوج نے پہلا باقاعدہ معاہد مکڈونلڈ ڈگلس کمپنی کے ساتھ کرلیا، اپاچی کا انجن T۔ 700 یہ وہی انجن ہیں جو یو ایچ 60۔ بلیک ہاک میں استعمال ہوتے ہیں، اس کے بنیا دی کردار دشمن پر اچانک حملہ کرنا، فوری جوابی کارروائی کرنا، دشمن کی حدود میں دور تک جاکر اس کو پریشان کرنا، اپاچی جیسے نام سے ہی ظاہر ہے ایک صحیح طور پر خطرناک وحشی ( اپاچی انڈینڈنز، امریکی ریڈ انڈینز میں پائے جانے والے خطرناک لوگوں کوکہا جاتا تھا ) ۔

اس کے علاوہ اپاچی لانگ بو کی پہلی پرواز 14 مئی 1992 ء میں ہوئی جو اپنے ہم عصروں میں سب زیادہ نمایا ں مقام رکھتا ہے، لونگ بو کے اندر ایڈوانس فائر کنٹرول ریڈار ہے جو پائلٹ کو یہ صلاحیت دیتا ہے، کہ وہ ہر موسم میں، بیک وقت ٹھرے ہوئے اور حرکت کرتے ہوئے کئی آبجیکٹس کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ایڈوانس ٹیکنالوجی سے آراستہ نئے اپاچی بنانے کا معاہد ہ 2003 میں بوئنگ کے ساتھ طے پاگیا، اس طرح اپاچی لانگ بو بلاک ٹو وجود میں آیا، جو مزید نئے ایویونکس اور کمیونیکیشن سسٹم سے آراستہ ہے۔

اپاچی کے عملے کو دوران پرواز ہیٹ سگنیچر ( میدان جنگ میں حدت کے نشان دھونڈنے میں کوئی خاص دقت نہیں ہوتی، متحرک ٹینک، بکتر بنڈ گاڑیاں، اور دوسرے ذرائع نقلوحمل با آسانی اس کے نشانے پر آجاتے ہیں، باوجود اس کے بہترین کیموفلاج یعنی ان کو اچھی طرح سے چھپایا گیا ہو) سن 2011 ء میں بوئنگ نے یو ایس آرمی کو پہلا بلا ک تھری وزرژن مہیا کیا، جو نیٹ ورک سینٹرک وار فیر میں بہت اہم کردار ادا کرسکتا ہے، اسی وجہ سے اس کو گارجئین (Gurdian ) کا نام دیا گیا ہے، یہ ماڈل بھارت خریدنے جارہا ہے۔

مزید پڑھنے کے لیے اگلا صفحہ کا بٹن دبائیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2 3 4