امریکہ ایران: کشیدگی کے بعد ٹرمپ کا ایران کے خلاف بڑی پابندیاں لگانے کا اعلان


US President Donald Trump

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے خلاف مزید بڑی پابندیاں پیر سے قابلِ عمل ہوں گی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کے لیے اس پر مزید بڑی پابندیاں عائد کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک تہران میں موجود مقامی قیادت اپنا ارادہ تبدیل نہیں کرتی ان کے خلاف اقتصادی دباؤ قائم رکھا جائے گا۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’ہم مزید پابندیاں عائد کر رہے ہیں، بعض معاملات میں ہم تیزی سے اقدامات کر رہے ہیں۔‘

امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایران کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ جلد ہی جوہری پروگرام پر عائد حد عبور کر لے گا۔

اسی بارے میں

امریکہ کا ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے پر زور

کیا چین ایران کو اقتصادی بحران سے نکال سکتا ہے؟

امریکی اقتصادی پابندیاں ایران پر کتنی بھاری پڑ رہی ہیں؟

انڈیا ایران کا ساتھ دے یا امریکہ کا؟

سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے بعد ایران کے افزودہ کیے گئے یورینیئم کی ایک حد مقرر کی گئی تھی۔ جس کے بدلے میں کچھ پابندیاں ختم کی گئی تھی اور ایران تیل کی برآمد کر سکتا تھا جو ایرانی حکومت کا بڑا ذریعہ آمدن ہے۔

لیکن امریکہ نے یہ معاہدہ گذشتہ برس ختم کر دیا اور پابندیاں پھر سے عائد کر دیں۔ اس کی وجہ سے ایران میں معاشی بحران ائا اور اس کی کرنسی ریکارڈ حد تک گر گئی اور وہاں سے غیر ملکی سرمایہ کار بھی دور ہوئے۔

ایران نے بھی جوہری معاہدے کے تحت کیے وعدوں سے ہٹنے کا اعلان کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ’اگر ایران ایک مستحکم قوم بننا چاہتی ہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں لیکن اگر وہ ایسا سوچتے ہیں کہ پانچ سے چھ برس میں وہ جوہری بم بنائیں گے تو ایسا کبھی نہیں کر سکیں گے۔ ‘

اس کے بعد ایک ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے خلاف مزید بڑی پابندیاں پیر سے قابلِ عمل ہوں گی۔

امریکہ پابندیاں ایران کو کیسے متاثر کرتی ہیں؟

امریکی کی جانب سے گذشتہ برس پابندیاں بحال کی گئی ان میں توانائی، شپنگ اور اقتصادی سیکٹر، غیر ملکی سرمایہ کاری اور تیل کی برآمد کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

‘اگر جنگ چھڑی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا’

ایران پر مزید امریکی دباؤ، پاسدارانِ انقلاب نشانے پر

ٹرمپ کی دھمکی کے باوجود ایران کا میزائل تجربہ

ان پابندیوں کے تحت نہ صرف اٹریکی کمپنیاں ایران کے ساتھ تجارت نہیں کر سکتی تھیں بلکہ دیگر ممالک اور غیر ملکی کمپنیاں بھی ایسا نہیں کر سکتیں۔

اس سے ایران میں ان درآمد شدہ اشیا کی کمی ہوگئی جو غیر ملکی خام مال سے بنائی جاتی تھیں، ان سے سب سے اہم بچوں کی نیپیز تھیں۔

ایریان نے بھی اقتصادی دباؤ کا جواب جوہری معاہدے کے تحت کیے جانے والے وعدوں سے منحرف ہو کر دیا۔ اس نے یورپی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ایران کی معشیت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کے اپنے وعدوں پر قائم رہنے میں نکام ہے ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp