بیوی اپنے شوہر کو ہم بستری سے منع نہیں کر سکتی: الہدیٰ کی ڈائریکٹر فرحت ہاشمی کے بیان پر ہنگامہ


پاکستان کی معروف مذہبی عالمہ فرحت ہاشمی الہدیٰ نامی ادارے کے ساتھ وابستہ ہیں۔ فرحت ہاشمی اور ان کا ادارہ اپنے نظریات کے باعث اس سے قبل بھی کئی بار تنقید کی زد میں آ چکا ہے کیونکہ ان کے نظریات معاشرے کی ایک بڑی تعداد کے نزدیک رجعت پسند قرار پاتے ہیں۔

اب فرحت ہاشمی نے شوہر کے ہاتھوں بیوی کے ساتھ جنسی زیادتی کے متعلق ایسی بات کہہ دی ہے کہ ایک بار پھر وہ تنقید کی زد میں آ گئی ہیں۔ جدید دنیا میں شوہر کے بیوی کے ساتھ زبردستی جنسی تعلق کو قابل اعتراض بلکہ جنسی زیادتی تصور کیا جاتا ہے۔ تاہم بہت سے لوگ اس تصور کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھلا ایک شوہر اپنی بیوی کے ساتھ کیسے جنسی زیادتی کر سکتا ہے۔

فرحت ہاشمی نے بھی اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ”شوہر کی طرف سے بیوی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا تصور ہی غلط ہے۔ ایسا ممکن ہی نہیں ہے۔“ فرحت ہاشمی کا کہنا تھا کہ ”بھلے بیوی جنسی تعلق قائم نہ کرنا چاہتی ہو لیکن وہ اپنے شوہر کو اس سے انکار کر ہی نہیں سکتی، پھر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا سوال کیسا۔“

ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ معروف ماہر قانون اسد جمال نے لکھا ہے کہ ”ایک ایسا مذہب جو کہتا ہے کہ عورت کو اس کے بچے کو دودھ پلانے پر بھی مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ ایسا مذہب عورت کے ساتھ زبردستی جنسی تعلق قائم کرنے کی اجازت کیسے دے سکتا ہے۔ “

وجیہا خان نامی ایک کاتون نے لکھا ہے کہ ”شوہر کے خود کو اپنی بیوی پر مسلط کرنے میں رب کی رضا شامہ نہیں ہو سکتی۔ فرحت ہاشمی اسلام کا یہ تبدیل شدہ ورژن اپنے پاس ہی رکھیں۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).