کینیڈا: اپنے مادۂ منویہ سے مریضوں کو حاملہ کرنے والے ڈاکٹر کا لائسنس منسوخ


کینیڈا میں ایک طبی ضابطہ کار ادارے نے مریضوں میں تخم ریزی کے لیے اپنا مادہ منویہ ڈالنے والے ایک ریٹائرڈ ڈاکٹر کا لائسنس باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا ہے۔

اونٹاریو کے کالج آف فزیشیئن اور سرجن نے کہا کہ ڈاکٹر نارمن باروِن کا عمل ’قابل ملامت سے زیادہ ہے۔‘

ضابطہ کاروں نے ان کے خلاف عائد ہونے والے الزامات کے بعد سنہ 2016 میں اس معاملے کی تحقیقات شروع کیں۔

ان کے خلاف شکایات سنہ 1970 کی دہائی کی ہیں اور ان میں اونٹاریو کے دو فرٹیلیٹی کلینک کے مریض شامل ہیں۔

ضابطہ کار ادارے کے تادیبی پینل کی جانب سے منگل کو ٹورنٹو میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سٹیو بوڈلی نے کہا یہ بات ’افسوس ناک‘ ہے کہ ہمارے پاس صرف ان کا لائسنس منسوخ کرنے، عوامی سطح پر سرزنش کرنے اور جرمانہ کرنے کے علاوہ کوئی اختیار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

درد کا انوکھا ’علاج‘، مادہ منویہ کا انجکشن

’لمبی عمر چاہیے تو ایک ہی ڈاکٹر سے علاج کرائیں‘

اکھڑ مزاج بچے کو ڈاکٹر نے بھنگ تجویز کر دی

انھوں نے کہا: ’اپنے عمل سے آپ نے (اپنے مریضوں کے اعتماد کو) دھوکہ دیا ہے جس نے انھیں ذاتی طور پر اور ان کے اہلخانہ کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے جو نسلوں تک جاری رہے گا۔‘

80 سالہ ڈاکٹر باروِن تادیبی پینل کے سامنے حاضر نہیں ہوئے اور ایک وکیل نے ان کی نمائندگی کی۔ انھوں نے سنہ 2014 کے بعد سے علاج کرنا چھوڑ دیا ہے۔

کیرولن سلور

ڈاکٹر باروِن کے خلاف کیا الزامات ہیں؟

اونٹاریو کے کالج آف فزیشیئن اور سرجن کی جانب سے جاری کیے جانے والے حقائق کے بیان میں 13 ایسے مواقع ہیں جن میں ڈاکٹر باروِن نے اپنی مریضوں کو حاملہ کرنے کے لیے یا تو اپنا یا کسی انجان شخص کے مادہ منویہ کا استعمال کیا۔

ڈاکٹر باروِن کے وکیل نے حقائق کے بیان کے خلاف اپنا مؤقف پیش نہیں کیا۔

کالج آف فزیشیئن اور سرجن کی جانب سے دلیل دیتے ہوئے وکیل کیرولن سلور نے کہا کہ ڈاکٹر باروِن کا عمل ’ناقابل معافی دھوکہ‘ ہے۔

منگل کی سماعت کے دوران انھوں نے کہا: ‘(ان کے) اس افسوسناک عمل سے اس پیشہ پر نہ مٹنے والا دھبہ لگا ہے۔’

اس سے قبل سنہ 2013 میں کالج آف فزیشیئن اور سرجن نے ڈاکٹر باروِن پر تین مریضوں کو مصنوعی طور پر غلط مادہ منویہ دینے کے لیے مختصر عرصے کے لیے پابندی عائد کی تھی۔

ضابطہ کاروں نے حالیہ تفتیش اس مقدمے کے بعد شروع کی جس میں یہ الزام عائد گیا کہ ڈاکٹر باروِن کی جانب سے خواتین میں غلط مادہ منویہ دینے کے بعد 50 سے 100 بچے ٹھہرے جن میں سے 11 جینیاتی طور پر ڈاکٹر کے بچے ہیں۔

عدالت میں ان میں سے کسی بھی الزام کی تفتیش نہیں کی گئی ہے۔

متاثرین کیا کہتے ہیں؟

پینل نے ڈاکٹر باروِن کے شکار چار افراد پر ہونے والے اثرات کی سماعت کی۔

ریبیکا ڈکسن جن کے اہل خانہ نے ڈاکٹر پر مقدمہ کر رکھا ہے انھوں نے کہا کہ ان کی ‘پوری شخصیت ہی سوال کی زد میں آ گئی’ جب 25 سال کی عمر میں انھیں پتہ چلا کہ ڈاکٹر باروِن ان کے حیاتیاتی یعنی اصلی باپ ہیں۔

ڈکسن خاندان نے سنہ 1989 میں ڈاکٹر باروِن سے رجوع کیا تھا کہ وہ انھیں حاملہ کرنے میں مدد کریں اور ریبیکا ڈکسن اس کے ایک سال بعد پیدا ہوئیں۔

ریبیکا ڈکسن نے کہا کہ ڈاکٹر باروِن کے حیاتیاتی والد ہونے کے خیال نے ہی ‘مجھے توڑ کر رکھا دیا، ایسا لگا کہ میں میلی ہو گئی ہوں۔’

انھوں نے کہا کہ اس عمل کے اثرات میرے ڈی این اے میں ایمبیڈڈ ہو گئے ہیں جسے وہ کسی دن اپنے بچوں میں منتقل کریں گی۔

ریبیکا ڈکسن نے کہا اس انکشاف کے بعد انھیں پتہ چلا کہ ان کے 15 سوتیلے بھائی بہن ہیں جن کا حیاتیاتی پس منظر ایک ہے۔

ایک دوسری متاثرہ خاتون جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے کو پتہ چلا کہ جب وہ حمل ٹھہرانے کے لیے ڈاکٹر باروِن سے ملیں تو ڈاکٹر نے ان کے شوہر کے بجائے کسی دوسرے شخص کا تخم ان میں ڈال دیا۔

انھوں نے کہا کہ اس بات کا پتہ چلنے کے بعد ‘مجھے لگا کہ میرے ساتھ غلط ہوا ہے، میں گندی ہو گئی ہوں، جیسے میرا ریپ ہوا ہے۔’

ایک باپ جس کی شناخت بھی پوشیدہ رکھی گئی ہے نے کہا کہ جب انھیں پتہ چلا کہ ان کے بچے ان کے نہیں ہیں تو ان کی ‘آنت کو چوگنا دھکا لگا۔’

انھوں کہا: ‘آپ اس مسلسل ٹارچر پر غور کریں جب میں اپنے بچوں کو بڑھتے ہوئے دیکھتا ہوں وہ جوں جوں بڑھتے ہیں ان کی مشابہت مجھ سے کم ہوتی جاتی ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp