اپالو 11 کی 50ویں سالگرہ پر جزوی چاند گرہن
چاند پر انسانی قدم رکھے جانے کے امریکی خلائی مشن کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک سمیت دنیا کے مختلف علاقوں میں ستاروں کا مشاہدہ کرنے والے افراد کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد نے منگل کی شب جزوی چاند گرہن کا منظر دیکھا۔
16 جولائی 1969 میں خلاباز نیل آرمسٹرانگ، بز آلڈرِن اور مائیکل کولنز کو سیٹرن فائیو راکٹ کے اوپر اپالو خلائی جہاز میں بٹھا کر صرف 11 منٹ کے اندر مدار میں پہنچا دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
صدی کا طویل ترین چاند گرہن کہاں کہاں دیکھا جا سکے گا؟
151 سال بعد بلیو مون کو گرہن لگنے کا نظارہ 31 جنوری کو
چار دن بعد نیل آرمسٹرانگ اور بز آلڈرن چاند کی سطح پر قدم رکھنے والے پہلے انسان بنے۔
برطانوی وقت کے مطابق رات 10:30 پر زمین کے گرد گردش کرنے والے قدرتی سٹیلائٹ کی گرہن جتنی سطح سرخ یا گہرے سلیٹی رنگ کی نظر آئی۔
چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے۔ ایسے میں سورج زمین کے پیچھے ہوتا ہے اور چاند زمین کے سائے میں چلتا ہے۔
جزوی چاند گرہن کے دوران، پورا چاند نہیں، لیکن چاند کا کچھ حصہ۔ زمین کے پیچھے سب سے گہرے سائے والے علاقے سے گزرتا ہے جسے ’اُمبرا‘ کہتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق چاند گرہن کے دوران زیادہ تر صاف آسمان کی توقع کی جا رہی تھی، مطلب کہ برطانیہ کے زیادہ تر حصوں میں یہ چاند گرہن باآسانی دیکھا جا سکتا تھا۔
یہ منظر یورپ کے علاوہ افریقہ، جنوبی ایشیا، امریکہ کے مشرقی حصوں اور مغربی آسٹریلیا میں بھی دیکھا گیا۔
جزوی چاند گرہن صرف پورے چاند کی رات کو ہی دیکھا جا سکتا ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ اگلے چاند گرہن کا نظارہ 19 نومبر 2021 سے پہلے ممکن نہیں ہو گا۔
حالیہ مکمل چاند گرہن جسے ’سپر بلڈ وولف‘ بھی کہا جاتا ہے اس سال جنوری میں برطانیہ میں نظر آیا تھا۔
برطانیہ میں ستاروں کا مشاہدہ کرنے والوں کو یہ منظر سنہ 2029 تک نہیں ملے گا۔
۔
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
- یوکرین جنگ میں 50 ہزار روسی فوجیوں کی ہلاکت: وہ محاذِ جنگ جہاں روسی فوجی اوسطاً دو ماہ بھی زندہ نہیں رہ پا رہے - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).