سی ٹی ڈی نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کر لیا


حافظ سعید

جماعت الدعوۃ کے ذرائع کے مطابق انھیں بدھ کے روز لاہور سے گجرانوالہ جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے محکمۂ انسدادِ دہشتگردی نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کر لیا ہے۔

جماعت الدعوۃ کے ذمہ داران کے مطابق انھیں بدھ کے روز لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔

حافظ سعید پر دہشت گردوں کی مدد کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے الزامات ہیں اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ اور ان کے ساتھیوں سمیت لشکرِ طیبہ اور جماعت الدعوۃ کی ذیلی تنظیم فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کے 13 رہنماؤں کے خلاف رواں ماہ کی تین تاریخ کو 23 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ ان تنظیموں کے خلاف تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

حافظ سعید کی گرفتاری اس دن عمل میں آئی ہے جب ہیگ میں عالمی عدالتِ انصاف مبینہ انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو کے مقدمے کا فیصلہ سنانے والی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حافظ سعید کا بوجھ

حافظ سعید کے خلاف مقدمات: عالمی دباؤ یا پالیسی میں تبدیلی؟

’امریکہ اور انڈیا کے دباؤ پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں‘

حافظ سعید نظر بند، جماعت الدعوۃ واچ لسٹ میں شامل

رواں ہفتے کے آغاز میں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے حافظ سعید اور ان کے تین ساتھیوں کی ان کے مدرسے میں زمین کے غیرقانونی استعمال کے مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی جبکہ پیر کو پی لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے حافظ سعید اور ان کے سات ساتھیوں کی جانب سے دہشت گروں کی مالی معاونت کا مقدمہ چیلنج کیے جانے کے بعد اس معاملے میں وزارتِ داخلہ اور سی ٹی ڈی سے جواب طلب کیا ہے۔

جماعت الدعوۃ کو پاکستانی حکام نے رواں برس مارچ میں ہی کالعدم قرار دیا تھا جبکہ ماضی میں اس جماعت اور اس کے سربراہ حافظ سعید کے حوالے سے عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف رہا ہے کہ ‘ان کے خلاف پاکستان کی عدالتوں میں کوئی مقدمات نہیں یا ان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود نہیں ہیں۔’

حافظ سعید اور دیگر کے خلاف الزامات کیا ہیں؟

پنجاب کے محکمہ انسدادِ دہشت گردی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت الدعوۃ، لشکرِ طیبہ اور فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کے معاملات میں بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی پنجاب کے مطابق ‘ان تنظیموں نے دہشت گردی کے لیے اکٹھے کیے جانے والے فنڈز سے اثاثے بنائے اور پھر ان اثاثوں کو استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کے لیے مزید فنڈز جمع کیے۔’

سی ٹی ڈی کا مؤقف تھا کہ ان تنظیموں نے یہ اثاثہ جات مختلف غیر سرکاری تنظیموں یا فلاحی اداروں کے نام سے بنائے اور چلائے۔ ایسے فلاحی اداروں میں دعوت الارشاد ٹرسٹ، معاذ بن جبل ٹرسٹ، الانفال ٹرسٹ، الحمد ٹرسٹ اور المدینہ فاؤنڈیشن ٹرسٹ شامل ہیں۔

محکمہ انسدادِ دہشتگردی کے مطابق حافظ سعید اور دیگر 12 افراد ‘انسدادِ دہشت گردی کے قانون 1997 کے تحت دہشت گردی کے لیے پیسے جمع کرنے اور منی لانڈرنگ کے مرتکب ٹھہرے ہیں اور ان کے خلاف انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں مقدمات چلائے جائیں گے۔’

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32472 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp