سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کو گرفتار کر لیا گیا
اسلام آباد سے خبر موصول ہوئی ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مطیع اللہ جان نے ٹویٹ کی ہے کہ ”سینئر صحافی، کالم نگار اور مسلم لیگ نون کی حکومت کے سابق مشیر عرفان صدیقی کو بظاہر کسی قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اٹھا لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہیں گرفتار کرنے والوں نے اپنا تعارف پولیس سٹیشن رمنا، اسلام آباد کے اہلکاروں کے طور پر کروایا تھا“۔
Senior journalist, columnist and Ex advisor to PMLN Govt Irfan Siddiqui picked up by apparently some law enforcement agencies an hour ago. Sources say those who arrested him introduced themselves as officials from police station RAMNA, ISLAMABAD.
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 26, 2019
سینئیر صحافی شاہین قریشی نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ ”سنئیر کالم نگار اور نواز شریف کے سپیچ رائیٹر عرفان صدیقی کو اٹھا لیا گیا: فاشزم اپنے عروج پر“۔
ڈاکٹر ہما صعیف نے لکھا ہے “بغیر کسی FIR کے اور کسی بھی قانونی کاروائ کے 78 سالہ کالمسٹ ،عرفان صدیقی صاحب کو abduct کر لیا گیا ہے ۔ #جنگل_کا_قانون”۔
بغیر کسی FIR کے اور کسی بھی قانونی کاروائ کے 78 سالہ کالمسٹ ،عرفان صدیقی صاحب کو abduct کر لیا گیا ہے ۔ #جنگل_کا_قانون
— Dr Humma Saif (@HummaSaif) July 26, 2019
صحافی فخر درانی کے مطابق “عرفان صدیقی کو کچھ سادہ کپڑوں اور پولیس کی وردی میں کو گوں نے گرفتار کر لیا۔ اور پولیس سٹیشن رمنا لے کر گئے ہیں۔ انکے قریبی لواحقین کے مطابق انہیں کوئی ایف آئی آر تک نہیں دکھائی گئی۔”
عرفان صدیقی کو کچھ سادہ کپڑوں اور پولیس کی وردی میں کو گوں نے گرفتار کر لیا۔ اور پولیس سٹیشن رمنا لے کر گئے ہیں۔ انکے قریبی لواحقین کے مطابق انہیں کوئی ایف آئی آر تک نہیں دکھائی گئی۔
— Fakhar Durrani (@FrehmanD) July 26, 2019
دنیا ٹی وی کے مطابق عرفان صدیقی پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے اور انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
سما ٹی وی کے مطابق پولیس کے دو موقف دیے گئے ہیں۔ پہلا یہ کہ عرفان صدیقی کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا اور دوسرا یہ کہ انہیں کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ عرفان صدیقی نے گھر کرائے پر دیا لیکن تھانے میں تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).