عرفان صدیقی کے خلاف درج ایف آئی آر کی ملکی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی


عرفان صدیقی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر پاکستان کی تاریخ کی منفرد ایف آئی آر قرار دی جا رہی ہے جس کی وطن عزیز کی 72 سالہ تاریخ میں شائد کوئی ایک نظیر بھی پیش نہیں کی جا سکتی۔ اسلام آباد میں کرایہ داری قانون نافذ نہیں تاہم 22 جولائی کو ڈپٹی کمشنراسلام آباد نے بحیثیت ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت اندراج کرایہ داری کی خلاف ورزی پر دفعہ 144ض ف نافذ کر دی گئی

اسی کو بنیاد بنا کر 26 جولائی کی رات عرفان صدیقی کے خلاف تھانہ رمنا میں ایف آئی آر نمبر243 درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام آباد میں کرایہ داری قانون کی خلاف ورزی کا پہلا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سید وقارالدین نے رابطہ پر کہا میں چیک کر کے بتاتا ہوں کہ اس نوعیت کی کوئی اور ایف آئی آر درج ہوئی ہے یا نہیں، تاہم اس کے بعد انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

(حافظ وسیم اختر: بشکریہ روز نامہ جنگ)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).