امریکہ نے پاکستان کی جزوی فوجی امداد بحال کر دی


امریکہ نے پاکستان کی جزوی فوجی امداد بحال کرتے ہوئے ایف سولہ لڑاکا طیاروں کے لئے 125 ملین ڈالر کی ٹیکنیکل اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔ امریکی وزارت خارجہ کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو ایف 16 طیاروں کے پُرزے اور دیگر فنی سہولیات فراہم کی جائینگی، اس اعلان کے ساتھ ہی امریکہ نے بھارت کے سی 17 ٹرانسپورٹ طیاروں کے لئے بھی 67 کروڑ ڈالر کی ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہادونوں ممالک کے طیاروں کے لئے تکنیکی اور لاجسٹک سپورٹ کے فیصلے سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن نہیں بگڑے گا اور امریکی خارجہ پالیسی اورقومی سلامتی کو بھی فائدہ ہوگا۔ سرکاری اعلان میں کہا گیا سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پاکستان کے ایف 16 پروگرام میں تعاون جاری رکھنے کے لیے فورین ملٹری سیلز (ایف ایم ایس) یا غیر ملکی فوجی سامان کی فروخت منظور کرنے کا ارادہ کیا ہے جس کی لاگت 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہوگی۔

امریکی دفاعی سکیورٹی کو آپریشن ایجنسی نے ضروری دستاویزات فراہم کرتے ہوئے کانگریس کو اس ممکنہ فروخت کے بارے میں اطلاع دے دی ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق اس فروخت کی پیشکش سے خارجہ پالیسی اور امریکہ کی قومی سلامتی کو امریکی اہلکاروں کی 24 گھنٹے نگرانی کے ذریعے امریکی ٹیکنالوجی کو تحفظ حاصل ہوگا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پینٹاگون پاکستان میں 60 کنٹریکٹرز بھی بھیجے گا جو پاکستانی ماہرین اور پائلٹس کو ایف 16 طیاروں کے بارے میں مزید بریفنگ دیں گے، پائلٹس کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں بھی ان کی مدد کی جائے گی۔

 ادھرامریکی دفاعی ماہرین کے مطابق عمران ٹرمپ ملاقات کے بعد امریکہ نے پاکستان کے بارے میں پالیسی کو تبدیل کر کے پاکستان کے ساتھ ازسر نو دفاعی اور تجارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  صدر ٹرمپ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کے جائز خدشات کو دور کرنے کے علاوہ اس کی معاشی اور دفاعی ضروریات کو پورا کیا جائے، بہت کم دیکھا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کسی سے اتنے متاثر ہوئے ہوں جتنے وہ عمران خان کی شخصیت سے ہوئے ہیں۔

پروفیسر جانسن جونز کے مطابق امریکہ نے تہیہ کر لیا ہے کہ وہ ساؤتھ ایشیا میں پاکستان کو اہم مقام دیگا اس لئے پاکستان کی دفاعی اور معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے انہوں اپنی انتظامیہ کو کہا ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر پاکستان کے ساتھ تصفیہ طلب معاملات کو طے کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے اس اعلان کے بعد بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر پراپیگنڈہ شروع کر دیا کہ امریکہ کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان نے 27 فروری کو بھارت کے خلاف ایف سولہ طیاروں کا استعمال کیا تھا جسے بھارتی مگ طیارے نے مار گرایا۔

بھارتی میڈیا مودی حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ایک بار پھر جھوٹی اور من گھڑت خبریں نشر کر رہا ہے۔  واضح رہے حکومت پاکستان نے تکنیکی سپورٹ سروسز کی درخواست کی تھی جس میں امریکی حکومت اور کانٹریکٹر ٹیکنیکل اینڈ لاجسٹکس سپورٹ سروسز بھی شامل ہیں۔  اس پروگرام کے لیے کانٹریکٹر بوز ایلن ہملٹن انجنیئرنگ سروسز ایل ایل سی ہے۔ پروگرام پر عملدرآمد کے لیے کانٹریکٹر کے 60 نمائندوں کی پاکستان امن مہم ایف 16 پروگرام کی آپریشنز کی نگرانی کے لیے معاونت فراہم کریں گے۔

امریکی دفاعی سکیورٹی کو آپریشن ایجنسی نے کانگریس کو بتایا فروخت کی پیشکش سے امریکی کی دفاعی تیاریوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، یہ نوٹس قانون کے مطابق ضروری ہے اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ فروخت کی جاچکی ہے۔ اس سے قبل پاکستان کو فراہم ہونے والے تمام ایف ایم ایس سپورٹ پروگرامز ٹرمپ انتظامیہ نے اسلام آباد پرافغان مقاصد میں واشنگٹن کی مدد نہ کرنے کے الزامات لگاکر روک دیے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).