غیرسرکاری طور پر صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کی اطلاعات: ووٹنگ جاری


چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد پر ایوان بالا (سینیٹ) میں ووٹنگ شروع ہو گئی۔ سینیٹر بیرسٹر سیف اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں، وہ پریزائیڈنگ آفیسر بھی ہیں۔

سینیٹ اجلاس سے قبل معمول کی گھنٹیاں بجائی گئیں، پریزائیڈنگ آفیسر بیرسٹر سیف نے قائدِ ایوان راجہ ظفرالحق کو تحریک پیش کرنے کی اجازت دے دی، جس کے بعد راجہ ظفرالحق نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کی۔

پریزائیڈنگ آفیسر نے چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے والوں کے نام پڑھ کر سنائے۔ 64 سینیٹرز نے ایوان میں کھڑے ہو کر تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کی۔ اس سے غیرسرکاری طور پر صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کا تاثر پھیل گیا۔

پریزائیڈنگ آفسیر نے ووٹنگ کے لیے طریقہ کار سے آگاہ کیا، جس کے مطابق تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو رہی ہے، ووٹ ڈالتے وقت موبائل یا کیمرہ پولنگ بوتھ میں لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹنگ کا آغاز ہوتے ہی پہلا ووٹ حافظ عبدالکریم نے کاسٹ کیا۔ جس کے بعد سینیٹرز کے نام انگریزی حروفِ تہجی کی ترتیب ایک ایک کر کے پکارے جانے لگے اور سینیٹرز آکر اپنے ووٹ کاسٹ کرتے رہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی ایوان میں موجود ہیں جنہوں نے اپنی باری آنے پر ووٹ کاسٹ کیا۔ ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن سینیٹرز بھی موجود ہیں، مشاہد اللّٰہ خان، شیری رحمٰن، جاوید عباسی، عبدالغفور حیدری نے صادق سنجرانی کی نشست پر جا کر ان سے مصافحہ کیا۔

سینیٹر کامران مائیکل ، راجہ ظفر الحق، سلیم مانڈوی والا، شبلی فراز اور دیگر سینیٹ ارکان بھی ایوان میں موجود ہیں۔یئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد پر ایوان بالا (سینیٹ) میں ووٹنگ شروع ہو گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).