جنگ نہ ہوگی ابھی


\"noorulhuda

جنگ

نہیں نہیں

ابھی نہیں

ابھی جنگ نہیں

ابھی نہیں

ابھی ابھی تو میری کوکھ نے جنما ہے وہ بچّہ

جسے خبر نہیں

کہ دنیا اب جینے کے قابل نہیں!

ابھی ابھی تو اس نے سانس لی ہے کھلی فضا میں

نہیں نہیں اس فضا میں ابھی بارود کی بوُ نہیں

ابھی اس نے اندھیرے کو ڈھانپتی صبح بھی دیکھی نہیں

ابھی لیبر روم کی کھڑکی سے رات اُتری بھی نہیں

ابھی وہ حیراں بھی نہیں کہ میں ہوں کہاں!

\"kim-vietnam2\"ابھی تو اِس گماں میں ہے گھِرا ہوا

.کہ ماں کی کوکھ سے زیادہ کوئی جگہ محفوظ نہیں!

ابھی   اُسے یہ بھی  خبر نہیں

کہ ماں بھی ہے سانس روکے ہوئے ابھی!

ماں بھی ہے اس گماں میں ابھی

کہ شاید دوسرے پار کے حاکم کو یہ خبر ہو جائے!

کہ شاید میری طرف کا حاکم بھی یہ جان جائے!

کہ اِک بچّہ دنیا میں آیا ہے ابھی ابھی

جیا نہیں ہے ابھی

\"kim-vietnam3\"جینا چاہتا ہے ابھی

اس کے لیے زندگی چاہیے ابھی

زندگی سر کرنے کے لیے اِک عمر چاہیے ابھی

.رب نے تو اسے بھیج دیا ہے جینے کے لیے

پر انساں سے جینے کی اجازت چاہیے ابھی

شاید دوسرے پار کا حاکم  کر دے حکم

کہ جنگ نہ ہوگی ابھی!

شاید میری طرف کا حاکم بھی دستخط کردے

کہ ہاں جنگ نہ ہوگی ابھی!

نہیں نہیں

جنگ نہ ہوگی ابھی

 

نورالہدیٰ شاہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

نورالہدیٰ شاہ

نور الہدی شاہ سندھی اور اردو زبان کی ایک مقبول مصنفہ اور ڈرامہ نگار ہیں۔ انسانی جذبوں کو زبان دیتی ان کی تحریریں معاشرے کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہیں۔

noor-ul-huda-shah has 102 posts and counting.See all posts by noor-ul-huda-shah

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments