انتہا پسند بھارتی سیاست دان سبرامنین سوامی نے پاکستان میں نومبر تک فوجی انقلاب کی پیش گوئی کر دی


پاکستان مخالف نظریات کے لئے مشہور بھارتی سیاست دان اور بھارت کی راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سبرامنین سوامی نے سوشل میڈیا کی مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ ان کے “باخبر دوستوں” نے انہیں بتایا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج وزیر اعظم عمران خان سے سخت بدظن ہو چکی ہیں۔ اور عین ممکن ہے کہ آئندہ نومبر تک پاکستان میں فوجی آمریت قائم ہو جائے۔

ڈاکٹر سبرامنین سوامی نے اپنے مخصوص چبھتے ہوئے لہجے میں یہ بھی لکھا ہے کہ اس سے بھارت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ سبرامنین سوامی کے بقول، “ہم اپنے ہدف میں واضح ہیں جب کہ پاکستان میں ہر طرف افراتفری ہے۔”

ہم سب سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے معروف تجزیہ کاروں نے سبرامنین سوامی کی ٹویٹ کو دشمن ملک کے خلاف پراپیگنڈے کا حربہ قرار دیا ہے۔  پاکستانی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے جمہوریت پسند حلقوں کو عمران حکومت سے بہت سی شکایات ہو سکتی ہیں تاہم پاکستان کی تمام سیاسی قوتیں آئین کی بالادستی پر اتفاق رکھتی ہیں۔ پاکستان میں کوئی قابل ذکر سیاسی گروہ حکومت کی مخالفت میں اس حد تک جانے کو تیار نہیں کہ ملک میں آئینی بندوبست لپیٹے جانے کی حمایت کرے۔

حزب اختلاف کی طرف سے تحفظات کے باوجود حلف اٹھا کر پارلیمنٹ کا حصہ بننا اس امر کی گواہی دیتا ہے کہ جمہوریت پسند حلقے آئین سے انحراف کو رد کرتے ہیں، ملکی سلامتی کے آئینی فرض کی  تکمیل میں مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پرزور مخالفت کرتے ہیں۔

باوثوق ذرائع کے مطابق حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں بھی اس امکان پر بحث ہوئی تھی اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت اہم سیاسی جماعتوں کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کو موجودہ حکومت کی حمایت کرنا منظور ہے لیکن جمہوریت کے ڈی ریل ہونے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).