صلاح الدین پر پولیس تشدد کی ویڈیو سامنے آ گئی


استری سے تشدد نہیں کیا گیا، کھال کاٹ کر فارنزک لیب کو بھیجی گئی تھی، آر پی او کا دعوی۔  تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔

آر پی او بہاولپور عمران محمود نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ صلاح الدین کا پوسٹ مارٹم شیخ زید ہسپتال کے ایم ایس کی قیادت میں پانچ ڈاکٹروں کے بورڈ نے کیا تھا۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق متوفی کی جسم پر کچھ نشانات ملے ہیں جس کی وجوہات جاننے کے لئے جسم کے مختلف مقامات سے گوشت کاٹ کر لیب کو دیا ہے۔ صلاح الدین پر استری سے تشدد نہیں کیا گیا، گوشت کاٹ کر فارنزک لیب کو دیا گیا تھا۔

لاش پر نشانات کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ موت کے وقت خون رکنے سے نشانات بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر لاش کی فوٹو اور ویڈیو لگا کر بے حرمتی کی جارہی ہے۔ صلاح الدین کیس میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی، اس طرح کے واقعات ہوجاتے ہیں۔

وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ صلاح الدین کی کچھ میڈیکل رپورٹس آچکی ہیں جن کا تجزیہ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کوئی بھی ذمہ دار شخص نہیں بچ سکے گا۔

ابتدائی طور پر یہ دعوی کیا گیا تھا کہ صلاح الدین پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔ اب کہا جا رہا ہے کہ جسم پر تشدد کے کچھ نشانات ملے ہیں مگر حتمی فیصلہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں کیا جائے گا۔

دوسری طرف سوشل میڈیا پر مقتول صلاح الدین پر پولیس حراست میں تشدد کی ویڈیو سامنے آئے ہے۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).