شان و مقامِ نبیِ بلند ہے


میری الفت طائف میں پتھروں اور وشنام سے لہولہان پیغمبر کے لیے اور بڑھ جاتی ہے جب آپ مشتعل ہجوم کو دعا دیتے ہیں۔

لیکن پاکستان کے طول و ارض میں پھیلے ہوئے نبیِ رحمت کے یہ کیسے نام لیوا ہیں جو نبی کی حرمت کی قیمت پر مخالف پر تہمتوں کے وشنام تراش کر اپنی انا کی پرستش کر رہے ہیں۔ کیوں یہ مختلف سوچ، نظریوں اور مذہبی روایات پر بے قصور اقلیتوں کا خوف و ہراس اور تشدد سے استحصال کر رہے ہیں۔

نہیں یہ میرے نبیِ رحمت کے امتی نہیں ہو سکتے۔

یہ سب وہی بدمعاش طائف والے ہیں جو اپنی انا کے بتوں کی پرستش کرتے تھے۔ جو اپنے لات ومنات کی حرمت کے کم ہونے کا وشنام تراش کر مشتعل ہجوم بن جاتے تھے اور میرے نبی کو لہولہان کرتے تھے۔

میرے نبی نے شرفِ انسانیت سے گرے ہوئے درندوں کے لیے ہدایت کی دعا کی تھی۔ آئیے نبی کی سنت پر چلتے ہوئے ہم سب بھی دعا کریں کہ خدا ہر وحشی کو امن و رواداری کی ہدایت دے اور ان کی پتھر انا سے بنے سب لات ومنات توڑ دے۔

آپ اپنے اکثریتی علاقے، قصبے، شہر، صوبے یا ملک میں اقلیتوں کو محکوم اور مرعوب کریں گے تو جہاں آپ اقلیت میں ہیں وہاں آپ کا بھی استحصال ہو گا۔ عدم رواداری اور فاشسث رویے رکھتی عسکریت پسند نیکی کا تصور انسان کی شعوری ترقی کے لیے زہر ہے۔

آپ کسی مخالف عقیدے والے کی زمینوں، عبادت گاہوں مال و دولت یا خواتین کو تاراج کریں گے ان پر قبضہ کریں گے تو کل وہ آپ کے ساتھ ایسا کرے گا۔ آپ اپنی باری میں لاکھ رویں کوئی آپ پررحم نہیں کھائے گا کیونکہ فساد اور نا انصافی تو آپ بھی کر چکے ہوں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).