خدار ا ! عوام کی جانوں سے مت کھیلیں


پبلک ٹرانسپورٹ میں لگے گیس سلنڈرز عوام کی جان کے لیے کسی بڑے خطرے سے کم نہیں۔ اگرچہ اس کے بہت سارے فوائد بھی ہیں مثلاً ماحولیاتی آلودگی سے پاک ہونا، اخراجات میں کمی وغیرہ لیکن ساتھ ہی ساتھ اس کے بہت زیادہ نقصانات بھی ہیں۔ مثلاً گیس سلنڈرز بہت وزنی ہوتے ہیں اور بعض مالکان تو ایک گاڑی کے اندر چار سے پانچ سلنڈر لگانے سے بھی نہیں گھبراتے جس کی وجہ سے حادثہ پیش آنے کی صورت میں بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ آخر یہ اتنی خطرناک چیز پبلک ٹرانسپورٹ میں کیوں لگائی جاتی ہے؟

کیا اس کے بغیر گاڑیوں کا چلنا ممکن نہیں؟ کیا عوام کے مقدر میں صرف اور صرف رسوائی ہی ہے؟ یہ ایسے سوالات ہیں کہ جن کا جواب دینے کے لیے کوئی بھی تیار نہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اب تک ان گیس سلنڈرز کے سینکڑوں حادثات کے اندر ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ آئے روز ہم ملک کے کسی نہ کسی شہر سے گیس سلنڈر حادثے کی خبر سنتے رہتے ہیں۔ خاص طور پر یہ حادثات سکول کے بچوں کی وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں زیادہ نقصان کا باعث بنتے ہیں جس کی بڑی وجہ ٹرانسپورٹ مالکان کی طرف سے ناقص گیس سلنڈر  کا استعمال بھی ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ مالکان اپنے پیسے بچانے کی خاطر اپنی گاڑیوں میں غیر تصدیق شدہ اور ناقص مٹیریل سے تیار گیس سلنڈرز استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک تقریبا 37 % حادثات ناقص مٹیریل اور خستہ حال گیس سلنڈروں کے استعمال کی وجہ سے رونما ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ ایک اور خطرناک کام یہ کیا جاتا ہے کہ سواریوں سے بھری گاڑی کو CNG اسٹیشن پر کھڑا کرکے گیس سلنڈرز فلِ کرائے جاتے ہیں جو کے بڑے حادثے کا باعث بنتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تک سب سے زیادہ حادثات پنجاب کے اندر پیش آئے ہیں اور یہ حادثات بہت زیادہ نقصان کا باعث بنے ہیں لیکن اس سب کے باوجود حکومت اور انتظامیہ دونوں غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں اور ان حادثات کو روکنے کے لیے کوئی اقدام اٹھانے کے لیے تیار نہیں آکر کب تک یہ اسی طرح لاپرواہی کرتے رہیں گے؟

حکومت اور انتظامیہ کو کچھ نہ کچھ کرنا ہی ہو گا۔ ان حادثات سے بچنے کے لیے حکومت اور انتظامیہ کو چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔ حکومت جلد از جلد ایک با اعتماد کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرے جس میں وہ کمپنی اچھی قسم کے گیس سلنڈرز بنائے اور تمام مالکان کو پابند کرے کہ وہ اس کمپنی کے ہی گیس سلنڈرز استعمال میں لائے، حکومت اور انتظامیہ فی الفور ناقص سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے پرمٹ معطل کردے اور ایک ایسا ادارہ قائم کرے جو گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کرکے تصدیق شدہ اور اچھی کمپنی کے گیس سلنڈر استعمال کرنے کا پابند بنائے اور اپنا مخصوص ٹیگ جاری کرے جس سے اس بات کی پہچان ہو سکے کہ لگا ہوا گیس سلنڈر تصدیق شدہ ہے، اس کے ساتھ ساتھ غیر معیاری سلنڈر بنانے والی کمپنیوں کو فوری طور پر بند کروا تے ہوئے اس کمپنی کو متنبہ کرے کہ آئندہ وہ کسی کو غیر معیاری سلنڈر جاری نہیں کرے گی۔

حکومت متعلقہ انتظامیہ کواس بات کا پابند کرے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پرگاڑیوں میں لگے گیس سلنڈر کو چیک کریں اور غیر تصدیق شدہ اور ناقص گیس سلنڈر ا ستعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس کے علاوہ حکومت ٹریفک پولیس اہلکاران کو اجازت دے کہ وہ گاڑیوں میں لگے گیس سلنڈر کا فٹنس سرٹیفیکیٹ چیک کرنے کے مجاز ہوں کیونکہ ٹریفک پولیس اہلکاران کے بغیر یہ اقدامات کرنا نا ممکن ہے۔

اس کے علاوہ ہیوی گاڑیوں یعنی بسوں، ٹرکوں میں گیس سلنڈر کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرے، حکومت CNG اسٹیشن مالکان کو بھی پابند کرے کہ وہ غیر تصدیق شدہ گیس سلنڈرز فلِ نہ کریں اور گیس سلنڈرز بھرتے وقت اس بات کا خا ص خیال رکھیں کہ ڈرائیور کے علاوہ کوئی بھی آدمی گاڑی کے اندر موجود نہ ہو۔ اس اقدام سے بھی حادثات میں ہونے والے جانی نقصانات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ حکومت عوام کے اندر ان باتوں کا شعور لانے کے لیے پورے ملک کے اندرعوامی آگاہی مہم چلائے اور لوگوں کو اس کے درست استعمال کرنے کے فوائد اور غلط استعمال کرنے کے نقصانات سے آگاہ کرے۔ چونکہ یہ مسئلہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے اس لیے اربابِ اختیار سے التماس ہے کہ ”خدارا عوام کی جانوں سے مت کھیلیں۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).