وائس چانسلر نے نمرتا کے گھر میں صحافی کو تھپڑ مار دیا


آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج لاڑکانہ میں فائنل ائیر کی طالبہ نمرتا کی پراسرار موت کے بعد ان کی میت میرپور ماتھیلو پہنچائی گئی، اس موقع پر ہندو کمیونٹی کی جانب سے میرپور ماتھیلو میں اپنا تمام کاروبار بند رکھا گیا اور سینکڑوں کی تعداد میں ہندو برادری کے افراد ان کے گھر پہنچ گئے۔ جبکہ ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔

نمرتا کے بھائی نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ ان کی بہن خودکشی نہیں کرسکتیں اور اس کی موت کے محرکات کا پتہ لگایا جبکہ پی پی پی مینارٹی ونگ کی جانب ککورام کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ نمرتا کی آخری رسومات شمشان گھاٹ میرپور ماتھیلو میں ادا کی گئیں ان کی آخری رسومات میں سینکڑوں افراد کے علاوہ بی بی آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ کے ایک وفد نے بھی شرکت کی۔

ادھریونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق نمرتا بی ڈی ایس فائنل ائیرکی طالبہ تھی، اور اْس نے مبینہ طور پر ہاسٹل نمبر 3 میں اپنے کمرے کے پنکھے سے لٹک کرخودکشی کی تھی۔ یونیورسٹی وائس چانسلر انیلا عطاء الرحمٰن نے نمرتا کی گردن پر پائے جانے والے نشان کوخود کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وجوہات جاننے کے لیے پرنسپل چانڈکا میڈیکل کالج کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے۔

صوبائی وزیرنثارکھوڑو نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ پولیس نے طالبہ کے کمرے کو سیل کر کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

دوسری جانب لاڑکانہ میڈیکل کالج کی وائس چانسلر میڈم انیلا عطاء الرحمٰن نے ورثاء سے اظہار تعزیت کیا اس موقع سندھ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی رہنما جام عبدالفتاح سمیجو نے ان سے نمرتا کی موت سے متعلق تفصیل معلوم کی اور اس کی ویڈیو ایک صحافی رمیش کمارنے بنانے کی کوشش کی جس پر وائس چانسلر میڈم انیلا غصہ میں آگئیں اور صحافی کو تھپڑ مار دیا۔ جس پر صحافیوں نے شبیر بھٹی اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا تاہم میڈم انیلا گاڑی میں بیٹھ کر چلی گئیں۔
بشکریہ نوائے وقت۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments