کرکٹ کے میدان


پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لئے کاوشیں کافی عرصہ سے جاری ہیں لیکن ان کاوشوں کو مکمل کامیابی کبھی بھی نصیب نہیں ہوئی۔ اب بھی جب سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پاکستان آ رہی ہے مگر جو کھلاڑی انہوں نے ٹیم میں شامل کیے ہیں وہ سب نئے ہیں۔ اچھے پلیرز نے آنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہم ایک مرتبہ پھر ایک فضول دورے کو محفوظ بنانے کے لا تعداد وسائل جھونک دیں گے کیا وجہ ہے ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود کوئی بڑی ٹیم پاکستان آنے کے لئے تیار نہیں۔

ہمار تمام تر مہمان نوازی ایک طرف دنیا ہمارے معاشرے کو دیکھتی ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد عالمگیر قدروں جمہوریت آزادی اظہار رائے وغیرہ کو ماننے کے لئے تیار نہیں جس سے معاشرے میں انتہا پسندی ختم نہیں ہو رہی۔ ہم جب بیرونی دنیا سے مکالمہ کر رہے ہوتے ہیں تو ہمارے رویوں سے یہ انتہا پسندی ظاہر ہو رہی ہوتی ہے اور ہم بیرونی دنیا پہ اچھا تاثر قائم نہیں کر پاتے۔ ہمیں عالمگیر قدروں کی تعلیم کا بندوبست کرنا ہو گا۔

اس کے علاوہ ہماری کاوشوں کی سمت بھی درست نہیں رہی۔ ہم ہمیشہ سے منت ترلے کو ہی اپنی حکت عملی بنائے ہوئے ہیں۔ اقبال کے الفاظ اگر مستعار لوں تو ہم اپنی دنیا آپ پیدا کرنے سے گھبراتے ہیں۔ ہم اپنی کرکٹ میں وہ کشش نہ لاسکے جو باقی دنیا لا رہی ہے۔ ہمارے گراٶنڈز عجیب ویرانی کا ماحول پیش کرتے ہیں ہماری فلڈ لائٹس پرانی ہو چکی ہیں دنیا فلڈ لائیٹس کی ٹیکنالوجی میں بہت آگے جا چکی ہے۔ آٶٹ فیلڈ غیر معیاری ہے غرض ہم نے اپنی کرکٹ میں کشش پیدا کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ ہمارا سارا دھیان بس منت سماجت پہ رہا ہے۔ اس منت سماجت کابس یہی نتیجہ نکلتا رہا کہ بقول عمران خان ریلو کٹے ہی یہاں کھیلنے کے لئے تیار ہوئے۔ اب ہمیں اپنی حکمت عملی تبدیل کرنی چاہیے اور ایسا ماحول تیار کرنا چاہیے کہ دنیا کی ٹیمیں یہاں آ کہ کھیلنے کی خود خواہش کا اظہار کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).