بعد از تقریر


وزیراعظم پاکستان کی اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر بہت مناسب اور متوازن تقریر تھی۔ جتنا ممکن ہو سکتا تھا، وزیر اعظم نے کیا۔ میرے کچھ دوست فرما رہے ہیں کہ تقریروں سے کچھ نہی ہوتا۔ عزیزو! یہ اقوام متحدہ کا فورم ہے یہاں تقریر ہی ہو سکتی ہے یہاں بندوق سے فائرنگ نہیں ہو سکتی۔ اگر بالفرض عمران خان اپنی تقریر میں کشمیر کا سرسری سا ذکر کرتا تو یہی دوست کہتے کہ کشمیر بیچ آیا ہے۔

پاکستان آہستہ آہستہ جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اگر اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر حل کرانے کی طرف دلچسپی نہ لی تو پھر پاکستان کے پاس جنگ ہی آخری آپشن ہو گا۔ جب جنگ شروع ہو گئی تو پھر بہت سارے مسائل ختم ہو جائیں گے۔ مسئلہ کشمیر سکھوں کا راجھستان کا مسئلہ، آسام اور ناگا لینڈ وغیرہ کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔ لداخ میں چین کا مسئلہ، افغانستان میں امریکی افواج کے انخلا کا حل بھی نکل آئے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں موجود غربت بے روزگاری اور مہنگائی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ شریف اور زرداری خاندان اور دیگر تمام اسیروں کے مقدمات اور سزائیں بھی ختم ہو جائیں گی کیونکہ جب انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایٹم بم چل گئے تو پھر دونوں ملک بھی تباہ ہوں گے اور پڑوسی ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ کیونکہ بموں اور تابکاری کے اثرات ہر طرف پھیلیں گے۔

اس جنگ میں مسئلہ فلسطین کو بھی حل کیا جا سکتا ہے کچھ بم میزائلوں میں ڈال کر اسرائیل پر بھی داغ دینے چاہییں۔ میرا اندازہ ہے کہ ہمارے دفاعی اداروں نے یہ بندوبست بھی ضرور کر رکھا ہو گا۔ دوست خاطر جمع رکھیں۔ آخری آپشن آپ سب کی امنگوں کے مطابق ہو گا۔ لیکن اس کے لئے بڑی سوچ بچار کرنی ہوتی ہے۔ ہمارے ادارے اسی سوچ و فکر کی وجہ سے کوئی قدم اٹھانے سے ذرا ہچکچا رہے ہیں۔ کیونکہ عام جنگ کے شروع ہونے کے بعد ہو سکتا ہے پیچھے ہٹنا ممکن نہ رہے۔

راجہ ابرار حسین عاجز
Latest posts by راجہ ابرار حسین عاجز (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).