ماضی کے بوجھ تلے دفن ایک مسجد کی کہانی


یہ جون کی ان تپتی اور خوابیدہ دوپہروں کی یاد ہے جب ہم نے یک شنبہ کی تعطیل میں تاریخ کے کسی قدیم باب میں جھانکنے کا قصد کیا تھا۔ عزیزم دیوان سید ذیشان حیدر بخاری کی دعوت اور یاران طرح دار تنویر احمد عطاری اور ارشاد احمد شاد کی معیت میں ہماری منزل اوچ شریف کے نواحی موضع نور پور جدید کی بستی دیوان میں ایستادہ اس تاریخی مسجد کی شکل میں متعین ہوئی جہاں تاریخ نے اپنے انمٹ نقوش اِس کی معدوم ہوتی بنیادوں میں چھوڑ دیے ہیں۔ یہ مسجد دراصل مٹھڑے فریدن یار کے نالہ نیم شبی، آہ سحرگاہی اور بے قرار سجدوں کی امین ہے جو بطور امام انہوں نے یہاں ثبت کیے اور ان کے ذریعے عشق حقیقی کی آبیاری کی۔

شاعر ہفت زباں، عظیم صوفی بزرگ حضرت خواجہ غلام فرید سے منسوب اس تاریخی مسجد سے جڑی کتنی ہی کہانیوں اور اتنے بہت سے سوالوں کے ساتھ ہم نے گردن اٹھا کر، کماد کی بیکراں فصل میں دھنسے ماضی کے اس بارعب شاہکار کو دیکھا جو آج بھی اپنے دیکھنے والوں کو تاریخ اور روحانیت کے وہ فسانے سناتا ہے جن کی خوشبو اِس سرسبز و شاداب اور گم سم بستی میں ہمکتی پھرتی ہے۔

کیسے کیسے مناظر ہیں جو آن کی آن میں تخیل میں ابھر آتے ہیں۔ کلام پاک کی الوہی قرات، درود و سلام کے زمزمے، روحانیت کی روح پرور خوشبو، فریدن یار کی لوک تا، رب رحمان کے حضور آنسوؤں سے لپٹی التجائیں، بلکتے لوگوں کی سسکیاں اور جانے کیا کیا کچھ ہے جو آپ اس چھوٹی سی مسجد کے باہر وقت کی لہروں پر باآسانی سن اور دیکھ سکتے ہیں لیکن جونہی آپ اس کے اندر قدم رکھیں گے وقت کی گردش آپ کو چونکا دینے والی حد تک گھما کر رکھ دے گی۔

خستہ حال شکستہ دیواروں کی تہمت، متروک محراب، ادھڑے ہوئے فرش اور ہر جانب سے منہدم ہوتے آثار، جنہیں ظالم وقت نے بڑی تیزی اور مہارت سے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے، بارہا آپ سے اپنے بچاؤ اور تعمیرِ نو کی التجا کرتے نظر آئیں گے۔ سوائے دیوان سید مقبول احمد بخاری کی رہائش گاہ کے، اس مسجد کے آثار کے قریب کسی قسم کا کوئی سائن بورڈ، تاریخ کی داستان سناتا کوئی کتبہ، کوئی ایسا نشان نہیں جو آپ کو اس منہ زور تاریخ کے قصے سنائے۔ حضرت خواجہ غلام فرید سے منسوب یہ مسجد کسی زمانے میں، اپنے بنانے والے کی محنت، محبت اور مہارت کا عکس رہی ہو گی، اب اپنی اجڑی اور ویران حالت کا نوحہ پیٹتی ہے اور جانے کب تک پیٹتی رہے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).