ملیحہ لودھی کو مودی کے ساتھ تعلقات کے الزام میں عہدے سے ہٹایا گیا؟ منیر اکرم پر بھی امریکی گرل فرینڈ کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات


اقوام متحدہ میں سبکدوش کی جانے والی پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کے بارے میں انکشاف سامنے آیاہے کہ انہیں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے ساتھ تعلقات کے الزام میں ان کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔

ملیحہ لودھی کے خلاف سوشل میڈیا پر کئی ماہ سے ان کے بھارت کے ساتھ مبینہ مراسم کے الزامات پر مبنی مہم چل رہی تھی۔ جس میں ان کے بیٹے فیصل شیروانی کی اہلیہ کو مبینہ طور پر ایک بھارتی خاتون بتایا گیا اور ان کے خاندان کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی مراسم بتائے گئے۔

ملیحہ لودھی نے اپنے خلاف چلنے والی مہم کا کوئی جواب نہ دیا۔ اس کے بعد امریکہ میں ہی ایک فنکشن کے بعد ایک شخص کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی جس میں وہ ملیحہ لودھی سے ان کی کارکردگی پوچھ رہے تھے اور پاکستانی اسٹاف اس شخص کو روک رہا تھا۔

ان کی فراغت کے بعد کئی افراد نے ٹوئٹس بھی کیے۔ سینئر صحافی شاہین صہبائی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ملیحہ لودھی کو ایک بدتمیز خاتون قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے سینئرز اور جونئیرز کی بے عزتی کرتی رہتی ہیں۔ وہ بہت زیادہ اپنی ذات کے اندر رہنے والی خاتون ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے انہیں بہت برداشت کیا اور پھر وہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔

گزشتہ روز وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ منیر اکرم کو مستقبل مندوب تعینات کردیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے واپسی کے صرف ایک دن بعد ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی سبکدوشی کو بڑا فیصلہ قرار دیا جارہا ہے۔  ملیحہ لودھی پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ بعض افراد نے ان کی تعریف بھی کی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود نے ملیحہ لودھی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے بہت با اعتماد اور قابل احترام انداز میں ملک کی نمائندگی کی۔

ملیحہ لودھی نے لندن سکول آف اکنامکس سے تعلیم حاصل کی۔ وہ پاکستان کے دو بڑے انگریزی اخبارات کی ایڈیٹر بھی رہیں۔ ملیحہ لودھی پاکستان انکاؤنٹر ود ڈیمو کریسی کی مصنفہ بھی ہیں۔ انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی خدمات پر پی ایچ ڈی مقالہ لکھا۔ پہلی مرتبہ بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں 1994 میں انہیں امریکہ میں پاکستانی سفیر تعینات کیا گیا اور پھر 1999 سے 2002 تک امریکہ میں سفیر رہیں۔  ملیحہ لودھی سال 2003 سے 2008 تک لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کے طور پر فرائض سر انجام دیتی رہیں۔ 2015 میں ان کا تقرر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے حیثیت سے کیا گیا اور اب سال 2019 میں فراغت تک وہ اسی عہدے پر کام کررہی تھیں۔

اقوام متحدہ میں تعینات ہونے والے نئے مستقل مندوب منیر اکرم سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں بھی اس عہدے پر کام کرچکے ہیں۔ وہ 2002 سے 2008 تک اس عہدے پر کام کرتے رہے۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد اقوام متحدہ سے تحقیقات کے حوالے سے بعض امور پر منیر اکرم کے پیپلز پارٹی حکومت سے اختلافات ہوئے اور انہیں اس عہدہ سے ہٹایا گیا۔ منیر اکرم کی تعیناتی کے بعد ان کے خلاف بھی چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔ 2003 میں ان کی مبینہ گرل فرینڈ کی طرف سے ان کے خلاف تشدد کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اس کیس میں سفارتی استثنیٰ کے باعث ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ امریکا کے صحافتی حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ منیر اکرم جنگ کو بڑھاوا دینے والوں میں سے ہیں اور ان کا ہفتہ وار کالم نفرت انگیز ہوتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).