لوگ مجھے عمران خان کی جوانی کی تصاویر بھیج رہے ہیں جبکہ جوانی میں تو میں خود بھی ڈانسر تھا: مولانا طارق جمیل


گزشتہ روز معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل صاحب کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ” درویش، سچا، کھرا اور دین کا درد رکھنے والا حکمران” قرار دیتے ہوئے ان کی تعریف کی تھی۔ مولانا نے کہا تھا کہ سالوں کا بگاڑ چھو منتر سے صاف نہیں ہو گا، تھوڑا وقت لگے گا حالات ٹھیک ہو جائیں گے، اب کچھ امید لگی ہے، عمران خان عظیم لیڈر ہیں، انہیں تھوڑا وقت دیں، سب ان کے لیے دعا کریں۔

اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر مولانا طارق جمیل پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ اب ان کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ لوگ مجھے عمران خان کی جوانی کی تصاویر بھیج کر کہہ رہے ہیں کہ یہ دیکھو یہ ایسا تھا۔ اس کی تعریف کیوں کر رہے ہو، مجھے گالیاں پڑ رہی ہیں اور لعن طعن کی جارہی ہے کہ تم عمران خان کی تعریف کیوں کرتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ جوانی میں تو میں خود بھی ڈانسر تھا تو اب میری بات کیوں سنتے ہو؟

خیال رہے کہ مولانا طارق جمیل ایک معروف مذہبی سکالر ہیں اور دنیا بھر میں اسلامی تعلیمات کی تبلیغ کا کام کرتے ہیں لیکن مذہب کی جانب آنے سے پہلے وہ کالج کے زمانے میں ایک گلوکار مشہور تھے۔

مولانا خود بتا چکے ہیں کہ وہ گورنمٹ کالج لاہور اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے طالب علمی کے زمانے میں بہت اچھا گاتے تھے۔ اب انہوں نے اسی بات کا حوالہ دیا ہے کہ وہ بھی جوانی میں غلطیاں کر چکے ہیں اور اب لوگ ان کی باتیں سنتے ہیں تو اب عمران خان کو بھی موقع دیا جانا چاہیے۔

مولانا طارق جمیل نے اس سے قبل بھی ایک بیان میں پاکستان کے 22 کروڑ عوام سے عمران خان کا ساتھ دینے کی اپیل کی تھی۔ کیونکہ عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ جیسا بنانا چاہتے ہیں۔ ایک طالب علم نے مولانا طارق جمیل سے عمران خان کو سپورٹ کرنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ میں وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے پاکستان کو مدینہ کی ریاست جیسا بنانے کا خواب دیکھا۔ اس سے پہلے کبھی کسی نے ایسا خواب نہیں دیکھا اور یہی وجہ ہے کہ عمران خان نے میرا دل جیتا۔

یہ بھی پڑھیے:

عمران خان جیسا درویش، سچا، کھرا اور دین کا درد رکھنے والا حکمران نہیں دیکھا: مولانا طارق جمیل

https://www.humsub.com.pk/275308/newsdesk-3048/


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).