مولانا فضل الرحمن اپنی سیاسی محرومی کے ازالے کے لئے مذہب کا استعمال بند کریں: مولانا طاہر اشرفی


پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اپنی سیاسی محرومی کے خاتمہ کے لئے ملک کے جمہوری نظام کو خطرے سے دوچارنہ کریں۔ اس وقت عالمی اور ہماری سرحدی صورتحال کسی تحریک کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک کے قیام کے 72 سال بعد پہلی دفعہ دینی مدارس کی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں وزارت تعلیم سے منسلک کیا ہے۔

مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اپنی سیاسی محرومی کے ازالے کے لئے مذہبی نعروں کا استعمال نہ کریں اور سیاسی امور کے لئے مذہب کا استعمال بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ملک کی 28 مذہبی جماعتوں نے مولانا فضل الرحمن کے ان مذہبی نعروں سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا اور ان کی اس تحریک اور ہنگامہ آرائی سے سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز اور ملک کو ہو گا۔

اس وقت میڈیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیریوں کی کسمپرسی اور حالت زار پر تھی لیکن ان کے اس مارچ کی وجہ سے میڈیا کی توجہ بھی تقسیم ہو رہی ہے۔ بھارت ہمارے خلاف کسی مہم جوئی کے تانے بانے بن رہا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم کامیاب دورہ چین کے بعد سعودی عرب اور ایران جانے کا پروگرام بنا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب مولانا فضل الرحمن ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دو چار کرنے کے درپے ہیں۔ اس مہم جوئی میں انہیں اپوزیشن کا تعاون بھی حاصل نہیں ہے۔

علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن 20 سال بعد اقتدار سے محروم ہوئے ہیں اس لئے بے چین ہیں اور ان کی اس بے چینی کے نتیجے میں ملک کے موجودہ سیاسی نظام کو بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).