ملین مارچ کی ناکامی کے قوی امکانات ہیں


ملین مارچ کی کامیابی کے امکانات تقریبا نہ ہونے کے برابر ہیں۔ مارچ کے ملتوی ہونے کے بھی تھوڑے سے امکانات موجود ہیں، لیکن چونکہ مولانا صاحب نے اپنے جانثاروں کو اسلام آباد کی طرف رخت سفر باندھنے کا کہہ دیا ہے، تو ہونے کا امکان زیادہ ہے۔ بہرحال چند مندرجہ ذیل وجوہ کی بنیاد پر اس مارچ کے ناکامی کے قوی امکانات ہیں۔

پہلی وجہ یہ ہے کہ اپوزیشن ایک پیج پہ نہیں۔ اپوزیشن کا ایجنڈا نہ تو ایک ہے اور نا ہی واضح۔ بلکہ مختلف پارٹیوں کے ایجنڈے مختلف ہیں۔ اور ہر ایک پارٹی کو اپنی اور اپنے ایجنڈے کی فکر ہے۔

دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ عمران خان کو و‌زارت عظمی سے ہٹانا اتنا آسان بھی نہیں، جتنا سمجھا جا رہا ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے۔ کہ عمران خان کو ہٹا کر شاہ محمود قریشی کو بڑی آسانی سے و‎زیراعظم بنایا جا سکتا ہے، تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔ رہی بات اپوزیشن کی، وہ تو اپنا وزیر اعظم لانے سے رہی۔ شریف فیملی کے اندر مریم نواز اور شہباز شریف دونوں امیدوار ہیں۔ اور پیپلز پارٹی قطعا مسلم لیگ (ن) کا وزات عظمی کے لیے ساتھ نہیں دے گی۔ کیو نکہ یہ پیپلز پارٹی کے لیے بہت نقصان دہ بلکہ خود کشی ثابت ہوگی۔ چونکہ ان کی نظر اگلے انتخابات میں بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے پر ہے۔

تیسری وجہ یہ کہ معیشت کے اتنے برے حالات میں، ملک اسمبلی تحلیل ہونے اور نئےانتخابات کے خرچ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اور یہ جمہوریت کے تسلسل اور جمہوری رویے کے خلاف ایک سنگین جرم ہو گا۔

چوتھی وجہ یہ ہے، کہ وزیر اعظم کے کامیاب دورہ چین اور سی پیک کی توسیع مولانا صاحب کے ملین مارچ کی ناکامی میں اپنا حصہ ڈال سکتی ہے۔

پانچویں بڑی وجہ یہ ہے کہ اپوزیشن کی زیادہ تر پارٹیاں ملین مارچ اور احتجاج کے لیے بظاہر مائل نہیں۔ بظاہر یہ پارٹیاں خصوصا مسلم لیگ (ن) مولانا اور اس کی پارٹی کو اکیلے اکیلے دھرنے کی جانب دھکیل رہی ہیں۔ اور ان کے کندھے پر بندوق رکھ کر عمران خان کو نشانہ بنانا چاہتی ہیں۔ جس کی وجہ سے ملین مارچ کے کامیابی کے امکانات کم ہیں۔

چھٹی بڑی وجہ یہ ہے کہ مقتدر حلقے کشمیر، افغانستان اور خطے میں بڑھتی ہوئی نازک اور سنگین صورت احوال کے باعث عمران خان کو ہٹانے کا خطرہ مول نہیں لے سکتیں۔

ساتویں بڑی وجہ یہ ہے کہ مولانا صاحب کا عمران خان کے خلاف مذہبی کارڈ کے استعمال کا نتیجہ کامیابی کی بجائے شدید نا کامی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ دوسری طرف مذہبی کارڈ کے استعمال سے پاکستان کی سیاست اور معاشرے پر بڑے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).