پیپلز پارٹی کو پی ایس 11 لاڑکانہ  کے ضمنی انتخاب میں شکست: بلاول بھٹو کی طرف سے دھاندلی کے سنگین الزامات


پی ایس 11 لاڑکانہ کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو شکست ہو گئی ہے۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے امیدوار معظم عباسی کامیاب ہو گئے۔

سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 11 لاڑکانہ کے تمام 138 پولنگ اسٹیشن کے نتائج کے مطابق جی ڈی اے کے امیدوار معظم عباسی 31 ہزار 557 حاصل کر کے پہلے جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار جمیل سومرو 26 ہزار 21 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ اس طرح جی ڈی اے کے معظم عباسی نے یہ نشست 5ہزار 536 ووٹ کی برتری سے دوبارہ حاصل کرلی۔

واضح رہے کہ معظم عباسی کو 26 ایکڑ اراضی چھپانے پر سپریم کورٹ نے نشست خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا۔ تاہم جی ڈی اے کی جانب سے اس نشست پر ضمنی انتخاب میں ایک بار پھر سے معظم علی کو ٹکٹ دیا گیا تھا۔

ضمنی انتخاب کے نتیجے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے مسکن لاڑکانہ میں تبدیلی آگئی ہے۔ کرپشن کے باعث پیپلز پارٹی سمٹ کر صوبے سے اضلاع تک رہ گئی ہے۔

دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گرفتاریوں اور نیب کے نوٹسز کے صورت میں اسٹیبلشمنٹ کے بے پناہ دباؤ کا بہادری سے مقابلہ کرنے پر پیپلیز پارٹی کے کارکنوں کو مبارک باد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج صبح ہی سے میڈیا اطلاعات دے رہا تھا کہ لاڑکانہ کی خواتین ووٹروں کو ڈرا دھمکا کر جی ڈی اے کے امیدوار کو ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی لیکن ہماری داد رسی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے دوران رینجرز نے پولنگ اسٹیشنوں کے اندر قبضہ کر لیا، ہمارے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکال دیا اور خواتین ووٹروں کو ہراساں کیا۔ جن زنانہ پولنگ اسٹیئشنز پر پیپلیز پارٹی کا پلہ بھاری تھا، وہاں جان بوجھ کر پولنگ میں گھنٹوں کی تاخیر کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس دھاندلی کو ہر پلیٹ فارم پر چیلنج کریں گے، اس سلیکشن کو بے نقاب کریں گے اور ازسرنو انتخاب میں کامیابی حاصل کریں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).