پاکستان آرمی نے بجلی کی قیمتیں بڑھنے پر حکومت سے باقاعدہ تحفظات کا اظہار کیا ہے: رؤف کلاسرا


معروف صحافی رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے بجلی کی بڑھتی ہوئی لاگت پر حکومت سے باقاعدہ تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ رؤف کلاسرا کے مطابق وزیر دفاع نے کابینہ میں ایک سمری پیش کی ہے کہ بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے ہمارے لیے بہت بڑے مسائل پیدا ہو گئے ہیں کیونکہ بجلی کے بلوں کی ادائیگی کرنے کے لیے پاک فوج کو بھی اپنے بجٹ سے بڑا حصہ نکالنا پڑ رہا ہے۔

پاک فوج نے پہلے ہی اپنا بجٹ نہیں بڑھایا تھا اس لیے بجلی کی بڑھتی قیمتوں پر انہوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پاک آرمی کا موقف ہے کہ بجلی کے ریٹس بڑھنے سے ہمارے اوپر بوجھ بڑھ گیا ہے۔

رؤف کلاسرا نے مزید بتایا کہ اس وقت آرمی کا بجلی کا بجٹ 240 میگا واٹ بن رہا ہے جس کا سالانہ بل  15 ارب روپے بنتا ہے۔ جب کہ 2009 میں پاک فوج سالانہ 3 ارب روپے ادا کر رہی تھی۔ 2018ء میں پاک فوج کو 13 ارب روپے بجلی کے بلوں کی مد میں ادا کرنے پڑے اور اب چونکہ بجلی کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں لہذا انہیں 15 بلین روپے ادا کرنا پڑیں گے۔

پاک فوج نے حکومت سے کہا ہے کہ ہم پبلک پوائنٹ ٹرانسفر یا پی او پی (پبلک آپریٹ ٹرانسفر) کے تحت پرائیویٹ پارٹی کے ساتھ جوائنٹ ایڈونچر کرنا چاپتے ہیں جو ہمیں سولر سسٹم لگا کر دیں گے۔ جس سے بجلی کا 20 سے 30 فیصد بل کم ہو جائے گا۔ اس منصوبے کے لیے 87 ایکڑ زمین چاہیے ۔ آج کابینہ میں اس معاہدے کی منظوری حکومت سے مانگی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).