مریم نواز کو طلوع آفتاب کے وقت سروسز ہسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا


مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو طلوع آفتاب کے وقت سروسز ہسپتال سے واپس کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو طبیعت کی خرابی کے باعث رات کو سروسز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم رات کو 3 بجے ہی جیل حکام سروسز ہسپتال انہیں لینے کے لئے پہنچ گئے۔

جیل حکام کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے بنیادی ٹیسٹ ہو چکے ہیں جن کی رپورٹس نارمل آئی ہیں۔ پنجاب حکومت کا آرڈر ہے کہ انہیں فوری طور پر جیل منتقل کیا جائے۔ جیل حکام کی جانب سے مریم نواز کی گرفتاری کے مطالبے کی سروسز ہسپتال انتظامیہ نے مخالفت کی۔ ڈاکٹرز نے کہا کہ مریم نواز کے مزید ٹیسٹ ہونا باقی ہیں، اس کے بعد ہی انہیں ڈسچارج کیا جا سکتا ہے۔ جیل حکام اور ڈاکٹرز کے درمیان کئی گھنٹے تک مریم نواز کی گرفتاری کے حوالے سے مذاکرات ہوتے رہے جس کے بعد طلوع آفتاب کے وقت ڈاکٹرز نے ہتھیار ڈال دیے اور مریم نواز کو ڈسچارج کر دیا۔

 ہسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی جیل حکام مریم نواز کو لے کر کوٹ لکھپت جیل روانہ ہوگئے۔ مریم نواز کی دوبارہ جیل منتقلی سے پہلے ہی پولیس کی جانب سے سروسز ہسپتال کے وی وی آئی پی بلاکس کی سکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کردیا گیا تھا اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔ ایس پی سٹی اور ایس ایس پی آپریشنز بھی موقع پر پہنچ گئے تھے جبکہ ن لیگ کے کئی مرکزی رہنما بھی رات بھر ہسپتال میں ہی موجود رہے۔ مسلم لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو اس طرح رات گئے زبردستی جیل واپس لے جانے کا مقصد میاں نواز شریف کو اذیت پہنچانا ہے۔

 خیال رہے کہ مریم نواز کو پرول پر رہائی کے بعد اپنے والد سے ملنے کے لئے سروسز ہسپتال لایا گیا تھا جہاں ان پر اپنے والد کی طبیعت دیکھ کر اینگزائٹی اٹیک آیا تھا۔ سروسز ہسپتال انتظامیہ نے رات گئے مریم نواز کی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں داخل کرلیا تھا، انہیں وی وی آئی پی کمرہ نمبر 2 میں رکھا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).