پیسہ وصول: نوجوت سنگھ سدھو کا جوش خطابت


کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر لاتعداد سکھوں کی آمد نے تقریب کی اہمیت کو خوب اجاگر کیا۔ سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سمیت سکھ برادری کے رہنما اور مشہور اداکار سنی دیول کی موجودگی نے بھی تقریب کو رونق بخشی۔ چار ایکڑ پر محیط دربار صاحب اب چار سو ایکڑ اراضی پر عالیشان دنیا کا سب سے بڑا گردوارہ بن چکا ہے جس کے چاروں طرف ہریالی ہی ہریالی ہے سر سبز و شاداب ضلع نارووال میں قائم باباگرونانک کی آخری آرام گاہ دربار صاحب گولڈن ٹیمپل سے کہیں زیادہ اہمیت کی حامل جگہ ہے اور اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتا دریائے راوی کا منظر قدرت کا حسین امتزاج ہے۔ کرتار پور راہداری کو زائرین کے لئے مکمل انتظامات اور بہترین سہولیات کی فراہمی کے ساتھ کھولا گیا ہے۔ سفید رنگ کی عمارت کو جب برقی قمقموں سے روشن کیا جاتا ہے تو اس کا منظر بھی کسی عالیشان محل سے کم نہیں۔

ان تمام نقش و نگار کے باوجود آج کی تقریب میں نوجوت سنگھ سدھو کی جوش خطابت نے میلہ لوٹ لیا۔ نوجوت سنگھ سدھو کی گھن گرج اور شاعری نے سکھوں کے جذبات کی خوب عکاسی کی۔

” بڑے بڑے لیڈر دیکھے جن کے دل چیونٹی جیسے لیکن عمران خان کا دل سمندر ہے۔ اگر ایک جپھی سے راہداری کھل سکتی ہے تو سو جپھیاں ڈالے جانے سے سارے مسئلے حل ہو سکتے ہیں۔ “

سدھو کی تقریر میں عمران خان کے بارے میں کہے گئے الفاظ شاید وزیر اعظم عمران خان کے ترجمانوں کی بس کی بات بھی نہیں۔ عمران خان کو ببر شیر کہنے والے سدھو نے راہداری منصوبے کے ذریعے سکھ برادری میں عظیم و عالیشان مقام حاصل کیا ہے۔ چودہ کروڑ سکھوں کی سچے دل سے ترجمانی اور بھرپور جذبات کے اظہار نے حکومت کے کرتار پور راہداری پر خرچ ہونے والے وسائل اور پیسہ کی وصولی کروا دی اور تقریر کے دوران وزیر اعظم کے چہرے پر مسلسل مسکراہٹ اس کا ثبوت ہے۔ کرتار پور راہداری کے افتتاح نے کروڑوں سکھوں کا دل جیت لیا اور سدھو کی تقریر نے ہم سب کا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).