آرمی چیف کی توسیع: تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں نظرثانی درخواست یا قانون سازی پر فیصلہ نہ ہو سکا


وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اسلام آباد میں پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے اور آرمی چیف کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس میں غور کیا گیا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی کب شروع کی جائے؟ اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے سپریم کورٹ کے تفصیلی تحریری فیصلے پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے تمام ترجمانوں کو عدالتی فیصلوں پر بیان سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اداروں کے درمیان تصادم نہیں، بہترین ہم آہنگی چاہتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے اجلاس میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں ادارے اپنے آئینی اور قانونی دائرے میں ذمہ داریاں نبھائیں۔

اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے ملک میں امن و امان قائم کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے، ہمیں افواج پاکستان کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر لیگل ٹیم نے وزیراعظم کو بریفنگ دی جبکہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر نظرثانی درخواست یا قانون سازی پر فیصلہ نہ ہو سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے قریبی رفقاء سے کل ملاقات کریں گے، ملاقات میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست یا قانون سازی پر فیصلہ ہوگا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).