پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا ایکسٹنشن بل پر فیصلہ


کراچی ( 05 جنوری 2020 ) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ سے متعلق ترامیمی بلز سپریم کورٹ کے فیصلے میں بیان کردہ خدوخال پر پورا نہیں اترتے، لہذا انہیں بھتر بنانے کے لئے پارٹی ترامیم لانا چاہتی ہے اور اس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص اپوزیشن سے رابطہ کیا جائے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کا اجلاس پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت بلاول ہاوَس کراچی میں منعقد ہوا، جس میں راجہ پرویزاشرف، نیئر بخاری، نوید قمر، فرحت اللہ بابر، رضاربانی، شیری رحمان، سید قائم علی شاہ، سید مراد علی شاہ اور بیرسٹر مسعود کوثر، قمرزمان کائرہ، نثار کھوڑو، ہمایوں خان، چولطیف اکبر، سعید غنی، نفیسہ شاہ اور مولابخش چانڈیو، یوسف تالپور، شازیہ مری، رحمان ملک، فیصل کریم کنڈی، اعجاز جاکھرانی اور ہری رام، جمیل سومرو، رخسانہ زبیری، عامر فدا پراچہ، سردار یعقوب اور لطیف انصاری نے شرکت کی۔

اجلاس نے پارٹی کے بانی چیئرمین اور ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ان کی سالگرہ کے موقعے پر ان کی ملک و قوم سمیت پوری امتِ مسلمہ کے لئے قابلِ فخر و تاریخی خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت عالمی حالات بالخصوص خطے کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترامیم کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی positive engagement چاہتی ہے، لیکن وہ پارلیمانی طریقیکار پر مکمل عملدرآمد سے مشروط ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مذکورہ بلز جمع کی صبح قومی اسمبلی اور جمع نماز کے بعد سینیٹ سے منظور کروانا چاہتی تھی، لیکن چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اصرار کے بعد پارلیمانی طریقیکار اختیار کیا گیا اور بلز کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیا گیا۔ رضا ربانی نے کہا کہ آرمی ایکٹ۔ 1952 ایک پبلک ڈاکیومینٹ ہے، اور اس سے منسلک قوائد و ضوابط بھی پبلک ڈاکیومینٹس ہیں، لہذا حکومت ان منظرعام پر لائے اور ارکانِ قائمہ کمیٹیوں کے بھی دیے جائیں تاکہ وہ ان کے تفصیلی جائزے کے بعد فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ بلز کو مزید بہتر و فعال بنانے کی خاطر ان میں ترامیم کے لئے پی پی پی رہنما دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے، جبکہ ترامیم پر غور کے لئے ایک ذیلی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں سینیٹر رضا ربانی، نیئر بخاری، شیری رحمان اور نوید قمر شامل ہوں گے۔ اس موقعے پر شیری رحمان، نوید قمر، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، قمرالزمان کائرہ بھی پریس کانفرنس کے دوران ان کے ہمراہ تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments