جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں کا مانسہرہ میں بچے سے جنسی زیادتی کے ملزم مولوی کے حق میں عدالت پر دھاوا


جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے معصوم بچے کے ساتھ 100 بار جنسی زیادتی اور تشدد کرنے والے قاری شمس الدین کی حمایت میں مانسہرہ کی مقامی عدالت پر حملہ کر دیا۔ مقامی صحافی نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی امیر مفتی کفایت اللہ کی علاقہ میں دھاک اور بدمعاشی ہے جس کی وجہ سے عدالت کی کوئی خبر میڈیا کو رپورٹ نہیں کی گئی۔

صحافی نے ویڈیو میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی امیر کفایت اللہ کی جانب سے ملزم قاری شمس الدین کو بچانے کی کوشش میں عدالت پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل عدالت میں ایک شمس نامی نوجوان کو پیش کیاگیا جس کے بارے میں کہا گیا کہ قاری شمس الدین کو غلط فہمی کا شکار بنا کر پھنسایا جا رہا ہے ۔

ویڈیو میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ کمرہ عدالت میں بچے نے اس بات کی تردید کر دی کہ اس کے ساتھ زیادتی کرنے والا شخص کوئی ہے۔ بچے نے کہا کہ قاری شمس الدین ہی نے اس سے زیادتی کی اور اس پر تشدد کیا۔ صحافی نے ویڈیو پر مزید بتایا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی امیر مفتی کفایت اللہ اپنے اثر و رسوخ کی بنا پر وہ قاری شمس الدین کو اس کیس میں بچانا چاہ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ مانسہرہ سے قاری شمس الدین کو ایک بچے کے ساتھ سو بار سے زائد مرتبہ زیادتی کرنے کی وجہ سے مقدمہ درج کروایا گیا تھا جس کے بعد انہیں مقامی پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اب مقامی صحافی کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ بدمعاشی کے زور پر قاری شمس الدین کو اس کیس سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments