کیا حریم شاہ غلط ہے؟


ٹک ٹاک سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی حریم شاہ مرکز نگاہ بنی ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ ایسے انکشافات ہیں جو وقتاً فوقتا موجودہ حکمرانوں پر بجلی بن کر گرتے ہیں۔ حریم شاہ نے پی ٹی آئی حکمرانوں کے ایسے سفاک چہرے دنیا کو دکھا دیے جس کے بارے میں اس سے قبل لوگ لاعلم تھے۔ پی ٹی آئی حریم شاہ کی ویڈیو اور آڈیو لیک کرنے پر پریشانی کا شکار تو ہے کیونکہ یہاں تمام سیاستدان ایک کی حمام میں ننگے ہیں اور ایک دوسرے سے نظریں چراتے نظر آتے ہیں۔ کہیں فیاض الحسن چوہان ہے تو کہیں وزیر ریلوے شیخ رشید حریم شاہ نے سب کے منافق چہروں کو اگر بے نقاب کر دیا تو کیا غلط کیا۔

سیاستدان حریم شاہ پر تنقید کرنے کے بجائے ایسے کاموں سے اجتناب کیوں نہیں کر لیتے جن سے عزت اور نیک نامی پر حرف آئے. گزشتہ روز مشہور صحافی مبشر لقمان پر وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کی طرف سے تھپڑ کی بڑی وجہ بھی حریم شاہ تھی. جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے انکشافات ایسے ہیں جو ابھی بھی حریم شاہ کی جانب سے کیے جا سکتے ہیں۔ چند روز قبل حریم شاہ کے والد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا اور نیوز چینلز کی زینت بنی ہوئی تھی جس میں یہ بات پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی بیٹی کی حرکات سے شدید ناراض ہیں جبکہ یہ بھی حکومت کی جانب سے ان پر دباؤ ہوسکتا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو حکومت کے خلاف کارروائی سے باز رکھے اور عزت دار حکمرانوں کے تعفن زدہ چہرے بے نقاب ہونے سے بچ جائیں۔

اگر دیکھا جائے تو افشاں لطیف جیسی شریف النفس عورت نے جب ان سیاستدانوں کی شکل دکھانے کی کوشش کی کہ کاشانہ میں یتیم بچیوں کی کس طرح زبردستی شادیاں کرا دی جاتی ہیں جس میں بڑے بڑے حکمران شامل ہیں تو انہیں ان کی نوکری سے معطل کردیا گیا کہ ان کے چہرے دنیا کے سامنے نا آجائیے۔ اب اگر ایسے ہی انکشافات حریم شاہ نے اپنے انداز میں کر دیے تو وہ دشمن عناصر کی جاسوس بن گئی. سوال یہ پیدا ہوتا ہے اگر آپ لوگوں کا کردار اتنا ہی پاکیزہ ہے تو آپ کو حریم شاہ یا پھر افشاں لطیف سے خطرات کیوں لاحق ہیں?

اگر سیاستدانوں کے کردار اتنے ہی اجلے اور بے داغ ہیں تو ان کی وضاحت پیش کرنے سے کترا کیوں رہے ہیں اور ہر لحاظ سے حریم شاہ کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کیوں کررہے ہیں۔ اگرچہ حریم شاہ اس کا انداز غلط ہے مگر اس نے بہت سے عزت دار سیاستدانوں کو بے نقاب ضرور کیا ہے۔ حکومت دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے اپنے آپ کو سدھارے تو خاطرخواہ نتائج برآمد ہوسکتے ہیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments