منظور پشتین، تم کب باز آؤ گے؟


منظور پشتین، تم ایک غدار ہو۔ اپنے ہی ملک کے ساتھ تم وفا دار نہیں ہو۔ جس ملک نے تمھیں پہچان دی ہے اسی کے خلاف بغاوت کرتے ہو۔ جس نے اس ملک کو بچایا ہوا ہے اس ادارے پر جھوٹے الزامات لگا کر تم اسے بدنام کرتے ہو۔ تم نے اپنے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کا جو عٙلم اٹھایا ہوا ہے وہ بھی محض ایک ڈھونگ ہے جسے رچا کر تم محب وطن پاکستانیوں کی آنکھوں میں مزید دھول نہیں جھونک سکتے۔

جس نقیب اللہ محسود کے قتل پر تم نے اپنی اس تنظیم کی بنیاد رکھی۔ وہ کیا دہشت گرد نہیں تھا؟ کتنے ہی بے گناہ لوگوں کو اس نے مارا تھا، ورنہ ہمارے اتنے ہونہار پولیس افسر راؤ انوار کا دماغ تو نہیں خراب ہو گیا تھا کہ اس نے نقیب کو ماورائے عدالت قتل کردیا۔ منظور، اگر تم سچے ہوتے تو راؤ انوار کے خلاف ضرور کوئی کارروائی ہوتی اور ہماری اتنی اچھی اور سب سے بڑی عدالت اسے ایسے نہ چھوڑتی۔

یہی نہیں نقیب اللہ محسود کے والد سے اس سے پہلے والے سپہ سالار نے وعدہ کیا تھا نہ کہ۔ اگر یہ ثابت ہوا کہ نقیب اللہ محسود بے گناہ ہے تو وہ راؤ انوار کے خلاف ضرور کارروائی کریں گے۔ تو ان کی طرف سے جب کارروائی نہیں ہوئی تو اس کا کیا مطلب ہوا، یہی کہ نقیب اللہ بے گناہ نہیں تھا۔ اور اس کا والد بھی جھوٹ بولتا بولتا مر گیا۔ اس لیے پلیز تم یہ کہانی سنانا بند کرو۔

اب تم کہو گے، کہ تم گمشدہ افراد کے بارے میں بات کرتے ہو۔ جن کو بقول تمھارے بغیر کسی وجہ کے اٹھا لیا جاتا ہے۔ تمھیں کیا لگتا ہے کہ تم کچھ بھی بولو گے اور ہم مان لیں گے۔ خدا کا نام لو منظور، ہمارے سیکورٹی ادارے اتنے بیوقوف نہیں ہیں کہ کسی کو ایسے ہی اٹھا لیں۔ جتنے بھی لوگ وہ اٹھاتے ہیں۔۔۔ وہ سب تمھاری طرح دہشت گرد ہوتے ہیں جو ریاست کے خلاف سازشیں کرتے ہیں اور ان کا انجام ایسا ہی ہونا چاہیے۔ اس لیے ان کے آواز اٹھانا بھی غداری ہے۔

اور وہ تمھارا چیک پوسٹس پر لوگوں کو روک کر ان کے ساتھ بدسلوکی کا الزام تو انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ تم اتنے بھولے تو ہو نہیں کہ تمھیں اتنا ہی پتا نہ ہو کہ یہ سب چیک پوسٹیں تمھارے لوگوں کی حفاظت کے لیے بنائی گئی ہیں۔ اور اگر کسی کو روک کر چیک بھی کیا جاتا ہے تو وہ بھی لوگوں کے اپنے فائدے کے لیے ہی ہوتا ہے۔ اس پر بجائے شکر گزار ہونے کے تم اعتراض کر رہے ہو۔ کچھ تو شرم کرو۔

اپنے ہر جلسے اور ہر انٹرویو میں، تم یہ سب باتیں دھرا دیتے ہو اور پوچھ لیتے ہو کہ تمہارے خلاف اگر کسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائے جائیں۔ یہ جو اتنا کچھ تمھارے بارے میں بتایا ہے کیا تمھارے غدار ہونے کے لیے یہ کافی نہیں ہے؟ اور کیا ثبوت چاہِییں تمھیں؟ جب ہمارے ادارے کھلم کھلا کہتے ہیں کہ تمھارے اور تمھارے ساتھیوں کے بارے میں ان کے پاس ٹھوس شواہد ہیں کہ تم دشمن کے ساتھ مل کر اپنے ملک کے خلاف سازش کررہے ہو تو تمھاری یہ ضد بلا جواز ہے کہ وہ ثبوت سب کو دکھائے جائیں۔

اس لیے اب تمھیں بالکل درست گرفتار کیا گیا ہے۔ جس کی تائید ہمارے وزیر داخلہ یہ کہہ کر رہے ہیں کہ تم نے قانون توڑا ہے۔ بقول ان کے پشتونوں کے اصلی لیڈر تو عمران خان ہیں۔ جن کو ووٹ دے کر انھوں نے وزیراعظم بنایا ہے۔ تم تو خواہ مخواہ کے لیڈر بنے ہوئے ہو۔ تمھارے جلسوں میں تو سوائے دو چار لوگوں کے کوئی آتا ہی نہیں ہے۔ اور جو آتے ہیں وہ بھی ہمارے دشمنوں کی طرف سے پیسہ ملنے کی وجہ سے آتے ہیں۔

اب تم کہو گے کہ عمران خان صاحب بھی تو تمھارے ساتھ دھرنوں میں شرکت کرتے رہے ہیں۔ تو پھر کیا وہ بھی غدار ہو گئے؟ ارے نادان، ہمارے خان صاحب بہت بھولے ہیں نہ، ان کو اس وقت تمھارے سب کرتوتوں کا پتا نہیں تھا۔ اس لیے وہ چلے گئے تھے۔ اب جب ان کو تمھاری اصلیت پتا چل گئی ہے تو کیا کبھی انھوں نے تمھارے حق میں کوئی بات کی ہے؟

اس لیے تم اب پشتونوں کے حقوق کا چیمپئین بننے کا ناٹک بند کردو۔ اور ہمارے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے سے بھی باز آجاؤ۔ دیکھو، تمھارے اتنا سب کچھ کرنے کے بعد بھی تمھیں اٹھا کر غائب نہیں کیا گیا۔ ورنہ جس طرح کے تمھارے کرتوت ہیں، تمھاری جگہ پر کوئی اور ہوتا، تو اس عقل آ چکی ہوتی۔ اس لیے، اس سب سے باز آ کر اپنی جان بچانے میں ہی عافیت جانو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments