قبر میں سکون سے حور والے انجکشن تک کا سفر


وزیر اعظم عمران خان نے اگلے روز کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کے حوالے سے ایک تقریب میں کہا کہ ڈاکٹر عاصم نے ایک ٹیکا لگایا تو انہیں نرسیں حوریں دکھنی لگیں۔ اس بیان نے مجھے بھی چونکا دیا کیونکہ کچھ روز قبل وزیر اعظم نے فرمایا تھا کہ دنیاوی زندگی عارضی ہے اور سکون صرف قبر میں ہے۔ جہاں تک ہمیں اسلام کے حوالے سے تعلیم حاصل کی اور قرآن میں سورة رحمان میں اللہ تعالیٰ نے جنت کی خصوصیات بیان فرمائی ہیں اور ایک جگہ فرمایا ہے کہ جنت میں حوریں موجود ہیں جو خیموں میں مستور ہیں۔

اب آج کل کے حالات میں جب اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہوں۔ جب آپ کی قوت خرید کم ہو جائے۔ جب آپ کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوں اور گیس نا آتی ہو مگر گیس کے بل آتے ہوں۔ جب بجلی کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہوں اور موسم سرما میں جب بجلی کی کھپت کم ہوں تو اوسطاً بجلی کا بل دو سے ڈھائی ہزار آتا ہو، جب آٹا 70 روپے کلو میں میسر ہو، جب روٹی 10 روپے کی ہو جائے اور جان بچانے والی ادویات بھی آپ کی قوت خرید سے باہر ہو اور جب آپ کی آمدنی نا بڑھے اور اخراجات بڑھ رہے ہوں اور سب سے بڑی بات جب آپ ڈیڑھ سال میں گھبرانا نہیں ہے سن کر واقعی گھبرا چکے ہوں اور آپ کو بہتری کی کوئی امید نظر نا آئے تو واقعی انسان سوچنے لگے گا کہ واقعی سکون قبر میں ہے اور ہم سب اہل ایمان اپنے آپ کو جنتی تصور کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ روز قیامت جنت میں داخل ہوں اور اس لئے بھی نیک اعمال کرتے ہیں کیونکہ جنت میں 70 حوریں ملیں گی۔ اس لئے بندہ سوچتا ہے کہ جنت میں حوریں ملیں گی اور نا روز بیوی سے جھگڑے ہوں گے مگر وزیر اعظم کے حور والے بیان نے پوری قوم کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے کہ کیا واقعی ایسا کوئی انجیکشن موجود ہے کہ جس کی بدولت ہم اس جہان فانی میں بھی حوروں کا نظارہ کر سکیں؟

پوری قوم اب ڈاکٹرز اور میڈیکل سٹورز کا پتا کر رہی ہے جہاں سے انہیں وہ نایاب ٹیکہ مل جائے جس سے وہ حوریں دیکھ سکیں۔ وہ کہتے ہیں کہ حوریں دیکھ کر کم از کم کچھ وقت کے لئے نا انہیں بے روزگاری کا غم ہوگا، نا مہنگائی کے آفٹر شاکس برداشت کرنا پڑیں گے۔ نا چولہوں پر گیس کو تلاش کرنا پڑے گا اور نا ہی مہنگی بجلی استعمال کرنا پڑے گی اور نا ہی انہیں 117 روپے فی لیٹر پٹرول بھرواتے ہوئے نا ان کو کوفت ہوگی۔ اور نا ہی انہیں آٹے کے حصول کے لئے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑے گا

میری وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ وہ اب قوم کو گھبرانا نہیں ہے والی دوا دینے کے بجائے وہ ٹیکا ہی ہر آدمی کو دے دیں جس کو لگانے کے بعد ہم اس دنیا میں بھی حوروں کا دیدار کر سکیں گے اور پھر شاید اس ٹیکے کو لگوانے کے بعد شاید قوم مہنگائی، بے روز گاری، گیس لوڈشیڈنگ، مہنگا پٹرول خرید سکیں گے۔ جناب وزیر اعظم اب بیان دینے کے بجائے ٹیکا عام کر دیں تا کہ کم از کم عوام کو حصول سکون کے لئے قبر میں جانا پڑے بلکہ وہ اس دنیا اور اس ارض مملکت پر ہی سکون حاصل کر لیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments