جڑانوالہ میں مردانہ صفات سے محروم ہونے والے نوجوان پر کیا گزری؟


ذرائع ابلاغ میں گزشتہ کئی روز سے فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ کی یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ نوجون خاتوں نے چھری دکھا کر جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والے شخص کو اسی کی چھری چھین کر نامرد بنا دیا۔ اب اس کہانی کا دوسرا پہلو بھی سامنے آ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فیصل شہزاد نامی لڑکا بیرون ملک ملازمت کرتا تھا۔ فیصل شہزاد کی شادی ہونا تھی جس وجہ سے وہ 26 جنوری کو پاکستان پہنچا۔ شادی سے ایک روز قبل نوجوان کی گرل فرینڈ مدثر بی بی نے اسے آخری بار ملنے کے لیے کہا اور اپنے گھر بلایا۔

فیصل شہزاد 30 جنوری کو مدثر بی بی کے گھر اس سے آخری بار ملنے گیا جہاں مدثر بی بی نے اسے چھری سے وار کر کے مردانہ صفات سے محروم کر دیا۔ نوجوان کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اس کی حالت تشوشناک بتائی جا رہی ہے۔

ملزمہ کے والد اکبر امین نے فیصل شہزاد کے خلاف پولیس کو درخواست درج کروائی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوجوان نے بیٹی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی ہے۔ اپنی شکایت میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب فیصل شہزاد گھر پر آیا تو بیٹی اکیلی تھی جہاں اس نے زبردستی کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران لڑکے ہاتھ میں چاقو تھا جسے بیٹی چھیننے میں کامیاب ہو گئی اور اپنے دفاع میں نوجوان کا عضو تناسل کاٹ دیا۔

دوسری جانب متاثرہ لڑکے شہزاد کے بھائی عامر سہیل نے بھی مدثر بی بی اور اس کے بھائی سمیت پانچ افراد کے خلاف پولیس کو الگ شکایت درج کروائی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ فیصل شہزاد مدثر بی بی سے محبت کرتا تھا تاہم گھر والوں نے اس کی شادی کسی اور لڑکی سے طے کر رکھی تھی۔ لڑکی نے شادی کے لیے کسی اور کا انتخاب کرنے پر فیصل شہزاد سے بدلہ لینے کے لیے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments