میرے اور میرے بچوں کے ریپ کی بددعائیں دینے والوں کو بتادوں کہ میرے بچے نہیں ہیں: صحافی جویریہ صدیق


قومی اسمبلی میں بچوں کا ریپ کرنے والے مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کی قرار داد پر عوام میں شدید اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔

خاتون صحافی جویریہ صدیق بھی سرعام پھانسی کی مخالفت کرنے والوں میں شامل ہیں ۔ چنانچہ انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ جویریہ صدیق نے فواد چوہدری کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا تھا کہ سر عام پھانسی انتہا پسندی ہے ، مجرموں کو پھانسی کی بجائے عمر قید کی سزا دی جانی چاہیے۔

خاتون صحافی کی اس بات پر کچھ پاکستانیوں نے انہیں ہی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا اور دل کھول کر بد دعائیں دینے لگے۔ پاکستانیوں کے اس رویے پر جویریہ صدیق نے سخت جواب دیا ہے

جویریہ صدیق نے کہا کہ ’میرے ٹویٹ کے جواب میں جتنے لوگ میرا ریپ ہونے کے خواہش مند ہیں اور میرے بچوں کو ریپ کے بعد مرنے کی دعائیں دے رہے ہیں، ان سے میں یہ کہتی چلوں کہ میرے بچے نہیں اور اللہ کا شکر ہے کہ جس ملک میں ان جیسے لوگ بچوں پر حملے کر رہے ہیں، وہاں میری اولاد نہیں ہوئی۔‘ انہوں نے ایسی سوچ رکھنے والوں کی سوچ پر بھی لعنت بھیجی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments