دہشت گرد قاتل، مقتول پروفیسر اور اسکارف والی لڑکی


بیٹا، میرا یقین کریں، میں ہنس نہیں رہا۔ اگر میں ہنس بھی رہا ہوں تو یہ اعصابی دباؤ کی وجہ سے ہے

نہیں آپ جان بوجھ کر ہنس رہے ہیں۔

پلیز میرا یقین کریں، مجھے اس ملک کے تمام لوگوں سے ہمدردی ہے۔ جیسا کہ آپ، جیسا کہ وہ اسکارف پہننے والی لڑکیاں جو اب مشکل میں ہیں۔

مجھے مکھن لگانے سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ چند دن پہلے کی بات ہے کہ عدالت اسلامی کے حریت پسندوں نے آپ کو موت کی سزا سنائی تھی۔ پانچ دن پہلے سزا پر عمل در آمد کروانے کے لیے مجھے یہاں قارص بھیجا گیا۔ اگر آپ ان بے چاری لڑکیوں کی صورتحال پر نہ ہنستے تو شاید میں آپ کو معاف کردیتا۔ کاغذ کا یہ ٹکڑا اٹھائیں، عورتوں کی طرح رونا بند کریں۔ اس کاغذ کو اونچی آواز میں پڑھیں، جلدی کریں۔ اگر آپ نے جلدی نہیں کی تو میں آپ کو گولی ماردوں گا۔

(پروفیسر پڑھنا شروع کرتا ہے ) میں، پروفیسر یلمز، ایک لادین ہوں۔ بیٹا، میں لادین نہیں ہوں۔

پڑھیں پڑھیں، جاری رکھیں۔

بیٹا، آپ مجھے گولی نہیں ماریں گے نا؟

اگر آپ نے پڑھنا جاری نہیں رکھا تو میں آپ کو گولی ماروں گا۔

”میں اقرار کرتا ہوں کہ میں ایک ایسے خفیہ منصوبے کا حصہ ہوں جس کا مقصد سیکولر ترکی کے مسلمانوں سے ان کا مذہب اور ان کی عزت چھین کر انہیں مغرب کا غلام بنانا ہے۔ جو لڑکیاں قرآن کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اسکارف اتارنے سے انکاری تھیں، میں نے ان پر زمین تنگ کر دی اور ان میں سے ایک لڑکی نے دباؤ برداشت نہ کر پائی اور خودکشی کر لی“ بیٹا اگر آپ کی اجازت ہو تو مجھے ایک بات پر اعتراض ہے۔ میں آپ کا ممنوں رہوں گا اگر اپنے میری یہ گزارش اس کمیٹی تک پہنچائیں جس نے آپ کو یہاں بھیجا ہے۔ کبھی کسی لڑکی نے اسکارف کے معاملے پر خودکشی نہیں کی۔ رپورٹ میں یہ واضح ہوگیا ہے کہ وہ لڑکی ذہنی بیماری کا شکار تھی، اس لیے خود کشی کر لی۔

اس نے جو خود کشی سے پہلے آخری پیغام چھوڑا تھا، اس میں تو یہی لکھا ہے۔

بیٹا، میں سمجھتا ہوں کہ آپ کو یہ جان لینا چاہیے کہ۔ پلیز بندوق ذرا نیچی کر لیں۔ وہ لڑکی تعلیم یافتہ ہی نہیں تھی، اس کی شادی ان سے پچیس سال بڑے ایک پولیس افیسر سے کر دی گئی تھی۔

شٹ اپ، بے شرم، ایسا تو شاید آپ کی طوائف بیٹی کرے گی۔

بیٹا ایسا نہ کریں، ایسا نہ کریں، اگر آپ نے مجھے گولی ماری تو آپ اپنا مستقبل تاریک کریں گے۔

معافی مانگیں۔

معافی چاہتا ہوں بیٹا، مجھے گولی نہ ماریں۔ دیکھیں میں کس عمر کو پہنچ گیا ہوں، دیکھومیں رو رہا ہوں۔ میں آپ سے بھیک مانگ رہا ہوں۔ مجھ پر رحم کریں۔ خود پر بھی رحم کریں۔ آپ ابھی بہت چھوٹے ہیں اور آپ ایک قاتل بننے جا رہے ہیں۔

پھر اس بندوق سے خود کو ہی گولی مار لیں تاکہ آپ کو پتہ چلے کہ جب کوئی خوکشی کرتا ہے تو کتنا درد ہوتا ہے۔

بیٹا، میں ایک مسلمان ہوں اور میں خودکشی کے سخت خلاف ہوں۔

میں نے کہا، پڑھتے جائیں۔

”میں نے جو کچھ کیا اس میں مجھے سخت شرمندگی ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ میں موت کا حقدار ہوں اور امید کرتا ہوں کہ خدا مجھے معاف کرے گا“۔ بیٹا، اس بوڑھے آدمی کو کچھ دیر کے لیے رونے دیں۔ مجھے آخری بار میری بیوی اور بیٹی کو یاد کرنے دیں۔

ان لڑکیوں کے بارے میں سوچیں جن کی زندگی آپ نے برباد کردی۔ اگر وہ لڑکی ذہنی دباؤ کا شکار تھی تو وہ چار لڑکیاں، جو کالج کے تیسرے سال میں تھیں، لیکن آپ نے انہیں کالج سے نکال دیا اور ان میں سے ایک نے خودکشی کر لی۔

بیٹا مجھے اس سب کا انتہائی افسوس ہے۔ دیکھیں اگر آپ نے مجھے گولی مار ی اور خود کو قاتل بنا لیا تو تمھیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا؟ آپ یہ بھی تو سوچیں۔

ٹھیک ہے مجھے کچھ دیر سوچنے دیں (کچھ دیر کے لیے خاموشی چھا جاتی ہے ) میں نے سوچ لیا، سر۔ اور میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ جب میں قارص کی گلیوں میں دو دن سے گھوم پھر رہا تھا اوریہ فیصلہ کر لیا تھا کہ شاید جس کام کے لیے آیا ہوں وہ میری قسمت میں نہیں ہے۔ یہ سوچ کر میں توقات جانے والی بس کا ٹکٹ لیا اور آخری چائے پینے یہاں آگیا۔

بیٹا، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ مجھے قتل کریں گے اور آخری بس میں بیٹھ کر توقات روانہ ہوں گے، میں آپ کو خبردار کر رہا ہوں کہ قارص کی تمام سڑکیں برفباری کی وجہ سے بند ہیں۔ چھ بجے کی بس بھی کینسل ہوگئی ہے۔ آپ یہ کرکے پچھتائیں گے۔

میں تو یہاں سے جا رہا تھا، پھر خدا نے آپ کو یہاں ”نیو لائف پیسٹری شاپ“ میں بھیجا۔ اگر خود اللہ تمھیں معاف کرنے پر راضی نہیں ہے تو میں کیوں کر تمھیں معاف کروں؟ اپنے آخری الفاظ کہہ دیں۔ کہہ دیں کہ اللہ سب سے بڑا ہے۔

بیٹا بیٹھ جاؤ، میں تمھیں خبردار کر رہا ہوں، ہماری ریاست تم سب کو پکڑ لے گی اور تمھیں لٹکا دے گی۔

میں نے کہا ”کہہ دیں اللہ سب سے بڑا ہے“۔

پر سکوں ہوجاؤں بیٹا، بیٹھ جاؤ۔ ایک بار پھر سوچ لو۔ ٹریگر نہ دباؤ۔ رک جاؤ۔ (گولی چلنے کی آواز آتی ہے۔ کچھ دیر خاموشی کے بعد کرسی کھینچنے کی آواز آتی ہے ) نہیں بیٹا، نہیں۔ (مزید دو گولیاں چلنے کی آواز آتی ہے اور پھر طویل خاموشی چھا جاتی ہے )۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2 3 4

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments