چین پاکستان سے ناراض: انرجی سیکٹر کی نیلامی میں چینی کمپنیوں نے حصہ نہیں لیا


تجزیہ کار اسامہ غازی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور چین میں اختلاف پیدا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان حکومت نے پہلے تو پاکستان سٹیل ملز کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے مطابق اس کی پرائیوٹائزیشن کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم سی پیک کے تحت نیلامی کا یہ اصول ہے کہ صرف چائنیز کمپنیاں ہی نیلامی میں حصہ لیں۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدار ت ایک اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سٹیل ملز کو چینی کمپنیوں کے حوالے ہی کر دینا چاہیے۔ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شخ کا موقف یہ تھا کہ انٹرنیشنل کمپنیوں کو بلا کر بھی نیلامی کرائی جائے۔ اسامہ غازی کا کہنا ہے کہ مشیر خزانہ نے وزیراعظم عمران خان کو اپنے موقف پر قائل کر لیا۔ جس کے بعد چین کے ساتھ اختلافات پیدا ہو ئے۔

حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا کہ پاکستان سٹیل ملز کو سی پیک میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ جو پاکستان کو زیادہ پیسے دے گا سٹیل ملز اسی کو نیلام کی جائے گی۔ پاکستان نے اپنے مفاد کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے پر چین کے سفیر نے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات بھی کی۔ چین کی ناراضگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چینی کمپنیوں نے انرجی سیکٹرز میں نیلامی میں شرکت نہ کی.

تجزیہ کا ر کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ اس حوالے سے کسی معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے تھے تاہم بات چیت ہو چکی تھی۔ اسامہ غازی کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن پاکستان سٹیل ملز خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

واضح رہے اس سے قبل نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومتی سطح پر معاہدے کے تحت پاکستان سٹیل ملز چین کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ دورہ چین کے دوران وزیراعظم عمران خان کئی بلین ڈالرز کے ریلوے مین لائن ایم ایل ون پراجیکٹ کی فنانسنگ کے لیے بھی راستہ تلاش کریں گے۔ دورہ چین کے دوران وزیراعظم عمران خان چینی حکام کو اس بات کی یقین دہانی کروائیں گے کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر کام تاخیر کا شکار نہیں ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments