نواز شریف کو ڈی پورٹ کیا جائے: حکومت کا برطانوی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ


معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی کا وقت آ پہنچا۔ اگلے ہفتے ڈی پورٹ کرانے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھیں گے۔ اس سےقبل سینئر تجزیہ کار حامد میر نے دعویٰ کیا تھا کہ نواز شریف واپس آئیں گے اور سیدھا جیل جائیں گے۔ سینئر تجزیہ کار حامد میر نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف واپس ضرور آئیں گے اور واپس آکر سیدھا جیل جائیں گے۔ نواز شریف جیل جانے کے لئے ہی پاکستان واپس آئیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف علاج کرانے گئے تھے علاج مکمل ہونے کے بعد واپس آ جائیں گے ۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے متعلق حامد میر کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت ملے گی یا نہیں تاہم انہیں باہر نہیں جانا چاہیے۔ یاد رہے کہ حکومت پنجاب نے نواز شریف کے علاج میں مزید وقت مانگنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں پراسرار سرگرمیاں اور خفیہ ملاقاتیں ان کی ضمانت منسوخی کا سبب بنیں۔ معروف صحافی رانا عظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو ضمانت دینے کے لیے پنجاب حکومت کے اندر دو آرا تھیں۔ کچھ لوگ توسیع کے حوالے سے موقف رکھتے تھے کہ حکومت خود کوئی فیصلہ کرنے کی بجائے عدالتی صوابدید پر چھوڑ دے۔ میڈیکل رپورٹس کو بنیاد بنا کر کہا جائے کہ عدالت خود اس معاملے کو دیکھے۔

تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کے بعد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان کی بیماری کو سیاست کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، اسی لیے انہوں نے ہدایت کر دی ہے کہ ان کی پاکستان واپسی کے انتظامات کیے جائیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کیلئے ائیرایمبولینس کا انتظام کیا جائے گا، جبکہ ممکنہ طور پر ان کے ہمراہ غیر ملکی ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ بھی پاکستان آ سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments