ترقیاتی منصوبہ بندی


پاکستان میں ایک بار پھر ترقیاتی منصوبوں کی نوید سنائی گئی وزیر اعظم عمران خان نے 25 سال تک کی طویل المدتی پالیسی بنانے، بجلی چوری کے رجحان کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرنے اور غذائی اشیاء کی کم قیمتوں پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے آئندہ 25 سال کی پالسیی بنانے کی ہدایت دے دی ہے اور کہا ہے کہ قلیل مدتی کے ساتھ ساتھ طویل مدتی پالیسیاں بھی بنائی جائیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس اعوان نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھنے کی تصدیق کردی جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان نے کہا ہے کہ حکومت 100 خط لکھ لے کوئی فرق نہیں پڑتا کہتے ہیں عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں، نواز شریف مکمل علاج کروا کے ہی واپس آئیں گے اس وقت ن لیگ ہر قدم سنبھال کر چل رہی ہے مہنگائی نے لوگوں کا جینا اتنا حرام کیا ہوا ہے کہ اپوزیشن حکومت کو خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے غریب عوام اس وقت پی ٹی آئی کے خلاف کھڑی ہوگئی ہے ہر شخص مہنگائی اور حالات سے پریشان نظر آ رہا ہے عوام کی چیخیں سن کر سرکار کے کان کھڑے ہو جانا چائیے حکومتی پالیسیوں سے ہونے والی مہنگائی تو رہی ایک طرف، مہنگائی مافیا ان دنوں اس قدر منظم اور متحرک ہے کہ وہ ایک کے بعد دوسری چیز مہنگی کرنے یا مارکیٹ سے غائب کرنے کے لئے شرگرم ہے انسانیت سے کوسوں دور جاچکے یہ چند لوگ جو کورونا وائرس سے بچنے والا دس سے بارہ روپے کا ماسک سو سے زائد کی قیمتوں پر فروخت کررہے ہیں اور مجبور عوام خرید رہی ہے پھر جیسی عوام ویسے حکمران والی مثال سہی بیٹھتی ہے۔

پاکستان کی سیاست کا بنیادی مسئلہ سیاسی محاذ آرائی اور ایک دوسرے پر بداعتمادی کا پہلو ہے اس وقت عملی صورتحال یہ ہے کہ ایک طرف عمران خان ہیں تو دوسری طرف پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور جمعیت المائے اسلام مولانا فضل الرحمن عمران خان مخالفت میں ایک ہی کیمپ میں نظر آتے ہیں پاکستان کے اندر سیاسی محاز آرائی تو جاری ہے پر دوسری جانب مثبت پہلو دیکھے تو پاکستان پچھلی کئی دہائیوں کے مقابلے بہت آگے آگیا ہے وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ وسائل بہتر ہوجائیں گے تو زیادہ پیسا ہاؤسنگ، تعلیم، انصاف پر خرچ ہوگا ساتھ ہی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات چوہدری طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے اگست 2020 ء کو 14 ہزار گھر تعمیر کرکے دیں گے، وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وہ مزید وسائل مہیا کریں تاکہ اس ہدف کو بڑھایا جا سکے دوسری جانب کچھ ترقیاتی منصوبے بھی عروج پر ہیں سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 170 ارب روپے کے 12 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی، ان میں 158 ارب روپے کے پانچ میگا منصوبوں کو ایکنک میں توثیق کے لیے بھیج دیا گیا ہے، ڈی جی خان سے ڈی آئی خان سڑک کو دو رویہ کرنے اور بحالی کے لئے 53 ارب 35 کروڑ منظور، 5 میگا منصوبے ایکنک کوبھیج دیے گئے معیشت میں حقیقی استحکام کے لئے مہنگائی، بے روزگاری اور اس طرح کے دوسرے مسائل پر قابو پانے کے لئے بھی حکومت کو مزید محنت کرنا ہو گی جس کے بعد اپوزیشن کے پاس موجودہ حکومت پر انگلی اٹھانے کا موقع ہی نہ ملے۔

وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا ہے اپوزیشن حکومت کے جانے کی باتیں صرف اپنی پارٹی کو اکٹھا کرنے کے لیے کرتی ہے، اگر ہم کامیاب ہو گئے تو ان کی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ ان کو مہنگائی کی نہیں اپنی ذات کی فکر ہے وزیراعظم عمران خان مہنگائی ختم کرنے کے لئے پُر عزم ہیں لیکن اگر مہنگائی مافیا کے خلاف کارروائی بروقت نہ کی گئی تو مارکیٹ سے دوسری اشیا غائب ہونے یا ان کی قیمتیں بھی آسمان کی بلندیوں تک جانے دیر نہیں لگے گی وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا بھی بجا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود ملکی معیشت میں استحکام آیا ہے ساتھ ہی ان کا موقف اور حکومت میں آنے کے بعد ان کا دو ٹوک فیصلہ تھا کہ پاکستان کسی اور تنازع کا حصہ نہیں بنے گا اور صرف امن کی خاطر اتحادی بنے گا اور یہ امر اپنایا بھی گیا پاک بھارت کشیدگی، پاکستان سیاسی وسفارتی محاز پر بھارت کو شکست دینے کے لئے تیار، ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سفارتی سطح پر کوششیں مزید تیز کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ پاکستان امن میں ہے مگر اصل معاشی استحکام اس وقت آئے گا جب اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا وژن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے جہاں ہر کوئی ترقی کر سکے، میرٹ کا ایک نظام ہو جس سے غربت کا خاتمہ کیا سکے امید ہے یہ وژن آنے والے وقتوں میں نصیب بن جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments