علامہ ناصر مدنی پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار


علامہ ناصر مدنی پر نامعلوم ملزمان کے تشدد کی خبر سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو فوری کارروائی کا حکم دیا ۔ پولیس نے مقدمہ درج کر نے کے بعد ایکشن لیا اور چھاپہ مار کارروائی کے دوران ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ان کے قبضہ سے دو بندوقیں اور ایک پستول قبضہ میں لے لیا ہے۔

علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ انہیں چند روز قبل لندن کے واٹس ایپ نمبر سے رضوان عرف ملاں نامی ایک نامعلوم شخص کی کال آئی کہ وہ ان کا بہت بڑا مداح ہےاور چند دن کے لئے پاکستان آیا ہوا ہے،اس کی خواہش ہے کہ مولانا ناصر مدنی کھاریاں آئیں اور ان کے ڈیرے پر تقریب سے خطاب کریں تاہم مولانا ناصر مدنی کی جانب سے مذہبی تقریبات پر حکومتی پابندی کی بابت بتایا گیا تو مذکورہ شخص نے کہا کہ آپ صرف گھر پر ہونے والی مختصر تقریب میں اس کی والدہ کے لئے دعا کے لئے ہی آ جائیں۔

مولانا ناصر مدنی کھاریاں پہنچے تو ملزموں نے پہلے کھاریاں کے مشہور ہوٹل سے مولانا اور ان کے ڈرائیور کو کھانا کھلایا اور بعد ازاں ڈیرے لے جا کر کمرے میں بند کر دیا جہاں تقریبا دس نقاب پوش افراد بھی آ گئے اور مولانا ناصر مدنی کو برہنہ کرتے ہوئے ڈنڈوں اور پائپوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ ملزم مولانا ناصر مدنی کی برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بناتے رہے اور بعد ازاں دو سادہ کاغذوں پر ان سے دستخط بھی کروائے۔ ملزموں نے مولانا ناصر مدنی کے سوشل میڈیا اکاونٹس کا پاس ورڈ حاصل کر کے ان کا یوٹیوب چینل بھی ہیک کر لیا۔ علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ ملزموں نے مجھے قانونی کارروائی کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں اور کہا کہ جس دن آپ میڈیا کے سامنے گئے تو وہ دن آپ کی زندگی کا آخری دن ہوگا اور ہم آپ کو لاہور میں بھی مروا سکتے ہیں۔

بشکریہ: روزنامہ ”پاکستان “


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments